مافیاز دولت نچوڑ رہے،بجلی پیداوار کیلئے متبادل ذرائع سے اربوں ڈالر بچیں گے:شہباز شریف

مافیاز دولت نچوڑ رہے،بجلی پیداوار کیلئے متبادل ذرائع سے اربوں  ڈالر بچیں گے:شہباز شریف

اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مافیاز ملک کی دولت نچوڑ رہے ہیں،بجلی پیداوار کیلئے متبادل ذرائع سے اربوں ڈالر بچیں گے۔

مہنگے تیل پر چلنے والے بجلی کے منصوبوں کوقابل تجدید توانائی پر منتقل کرنا وقت کی ضرورت ہے ،بجلی کی ترسیل کی استعداد میں اضافہ ناگزیر ہے ،ونڈ ،پن بجلی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے ،حکومت بجلی چوری کی روک تھام کے لئے پرعزم ہے ،بجلی چوری کی روک تھام میں پنجاب کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے ، دوسرے صوبے بھی بجلی چوری کی روک تھام کے لئے مربوط اقدامات کریں، این ڈی ایم اے بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے صوبوں کے ساتھ مل کر جامع لائحہ عمل وضع کرے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں بجلی کی صورتحال سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پاور سردار اویس لغاری ، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار ، وزیر پٹرولیم مصدق ملک، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی

۔ وزیراعظم نے کہا مختلف وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیاجا رہا ہے ۔ معیشت سے متعلق مختلف اجلاس ہو چکے ہیں۔ ملک میں بارشیں ہو رہی ہیں اس سے ڈیموں میں بھی پانی آئے گا اور پن بجلی کی پیداوار بڑھے گی۔ بارشوں سے جانی نقصان بھی ہو اہے ۔چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ صوبوں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل تیار کرے تاکہ جہاں جہاں بھی بارشوں سے نقصان ہواہے وہاں پر امدادی سامان پہنچایا جا سکے ۔ وزیراعظم نے کہا بجلی چوری ایک بڑا چیلنج ہے جس سے نمٹنا ہو گا۔ بجلی کی ترسیل کے نظام کی استعداد بہتر بنانے کی ضرورت ہے اس کے بغیر مطلوبہ فوائد کاحصول ناممکن ہے ۔ انہوں نے کہا بجلی کی ترسیل کے نظام کی استعداد بڑھانے کے لئے ماہرین کی خدمات لینے کی ضرورت ہے ،اضافی بجلی کو بھی استعمال میں لانے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ پن بجلی کی پیداوار بڑھانے پر توجہ دینا ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا ہمیں اپنے سسٹم میں بہتری لانے کی ضرورت ہے کیونکہ 27 ارب ڈالر کی درآمدات ہم اپنی بجلی اور ٹرانسپورٹ کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کررہے ہیں۔ مافیاز ملک کی دولت کو نچوڑ رہے ہیں۔

بجلی کی پیداوار کے لئے اگر ہم متبادل ذرائع استعمال کریں تو اربو ں ڈالر کا تیل کادرآمدی بل کم کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے لئے تفصیلی منصوبہ بندی اگر کر لی جائے تو ہمیں مستقبل میں بہت فائدہ ہو گا۔.ایک اور اجلاس میں وزیر اعظم نے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ملک میں آئندہ صرف صاف اور کم لاگت والے پن بجلی اور قابل تجدید توانائی کے پلانٹس لگائے جائیں گے ، بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ اجلاس کو بیرونی سرمایہ کاری کے تحت 600 میگاواٹ شمسی توانائی کے منصوبے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو شمسی توانائی کے اس منصوبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے اقدامات کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی بجلی کی ویلنگ کے نرخوں کو کم کیا جائے تاکہ صنعتی صارفین کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو، صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافے کیلئے بڑی صنعتوں کے قریب گرڈ سٹیشنز کا قیام یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا ایسے بجلی گھر (جنکوز )جو فعال ہیں ان کی نجکاری اور ایسے بجلی گھر جو غیر فعال اور ناکارہ حالت میں ہیں ان کی نیلامی کے عمل کو تیز کیا جائے ۔ انہوں نے کہا بجلی کی موجودہ اضافی استعداد کو صنعتوں میں بہتر طریقے سے بروئے کار لانے کیلئے تجاویز تیار کی جائیں۔ وزیراعظم نے کہا بجلی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اصلاحات جاری ہیں۔ اجلاس کو بجلی شعبے کی موجودہ پیداوار اور ترسیلی نظام کے حوالے سے تفصیلات، حکومتی اقدامات اور تجاویز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا درآمدی کوئلے سے چلنے والے منصوبوں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے گا بلکہ فی صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت میں 2 روپے کمی ممکن ہوگی۔ وزیراعظم نے تمام اقدامات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں