سعودی سرمایہ کاری سے منصوبوں کی خود نگرانی کروں گا،لاپروائی قبول نہیں:وزیراعظم

سعودی سرمایہ کاری سے منصوبوں کی خود نگرانی کروں گا،لاپروائی قبول نہیں:وزیراعظم

اسلام آباد(نامہ نگار)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا سعودی سرمایہ کاری سے منصوبوں کی خود نگرانی کروں گااور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپروائی قبول نہیں کریں گے ، ان خیالات کااظہار انہوں نے سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان اور مختلف شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ سعودی وفد کا وزیرِ خارجہ کی قیادت میں دورہ پاکستان، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری اور تجارتی و اسٹریٹجک شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے ، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بے حد مشکور ہیں کہ انکی خصوصی توجہ کی بدولت پاکستان سعودیہ عرب سرمایہ کاری و تجارتی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ممکن ہوا،بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں۔ فرسودہ طریقہ کار اور سرخ فیتہ بالکل نہیں چلے گا۔ اس حوالے سے وزارتوں کی استعداد بڑھانے کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے اور سرمایہ کاری بورڈ، ایس آئی ایف سی اور متعلقہ وزارتیں سعودی وفد کے مابین مذاکرات میں طے شدہ منصوبوں کی تکمیل کیلئے لائحہ عمل تشکیل دیں۔سعودی عرب کی جانب سے جلد معروف کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک وفد کی پاکستان آمد متوقع ہے ، جو خوش آئند امر ہے ۔

دریں اثنا وزیراعظم نے بجلی شعبے کے حوالے سے اقدامات کے جائزے کیلئے منعقدہ جائزہ اجلاس کے دوسرے دور کی صدارت کرتے ہوئے کہا بجلی چوروں اور دیگر عناصر کو ملکی خزانے کو قطعاً مزید نقصان نہیں پہنچانے دیں گے ، بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی بنیادوں پر پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کیا جائے ۔تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری و آؤٹ سورسنگ کے عمل کو تیز کیا جائے ،بجلی کے ترسیلی و تقسیم کے نظام کیلئے عالمی سطح پر رائج ماڈلز سے مدد لی جائے ،بجلی شعبے کی اصلاحات سے گردشی قرضے میں کمی لے کر آئیں گے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے انتظامی امور کی بہتری کیلئے نجی شعبے کے ماہرین کی معاونت لی جائے اور بجلی ٹرانسمیشن کے نظام کی بہتری کے بڑے منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کیا جائے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے یورپی یونین کی سفیررینا کیونکا نے ملاقات کی، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں، پاکستان میں مختلف شعبوں میں اہم اصلاحات کے لیے مشاورت اور مہارت فراہم کرنے کے لیے یورپی یونین اہم کردار ادا کر سکتا ہے ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں