ایرانی صدر کا دورہ مکمل،واپس روانہ،آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق

ایرانی صدر کا دورہ مکمل،واپس روانہ،آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق

کراچی (نیوز ایجنسیاں ،مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ ہوگئے ، ایئرپورٹ پر گورنرکامران ٹیسوری ، وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ ، وزیر مہمان داری وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے ایران کے صدر کو الوداع کیا۔

 ایرانی صدر نے دورہ پاکستان میں صدر مملکت، آرمی چیف اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔اس کے علاوہ ایران کے صدر نے چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کی، دونوں ملکوں کی دوطرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم کیا گیا۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر دفتر خارجہ کی طرف سے جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے ایک طویل مدتی پائیدار اقتصادی شراکت داری اور باہمی تعاون پر مبنی علاقائی اقتصادی اور روابط کے ماڈل ، خاص طور پر ایران کے سیستان ، بلوچستان اور پاکستان کے بلوچستان صوبوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کی ضرورت پر زور دیا، فریقین نے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئو ں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ باہمی تشویش کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا اور متعدد معاہدوں پر دستخط کئے ، پاکستان اور ایران نے علمی، ثقافتی اور سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور تاریخی مذہبی مقامات کی سیاحت کو فروغ دے کر دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا،رہنمائوں نے دہشت گردی، منشیات اور انسانی سمگلنگ، یرغمال بنانے ، منی لانڈرنگ اور اغوا جیسے خطرات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے سیاسی، فوجی اور سکیورٹی حکام کے درمیان باقاعدہ تعاون اور تبادلہ خیال کی اہمیت کا اعادہ کیا، فریقین نے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) کو تیزی سے حتمی شکل دینے کے لیے سالانہ دو طرفہ سیاسی مشاورت (بی پی سی) اور جوائنٹ بزنس ٹریڈ کمیٹی (جے بی ٹی سی) کے اگلے اجلاسوں کے ساتھ ساتھ مشترکہ اقتصادی کمیشن (جے ای سی) کے مذاکرات کے 22 ویں دور کو جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا، انہوں نے اقتصادی تعاون کو تیز کرنے کے لیے اقتصادی اور تکنیکی ماہرین کے علاوہ دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس کے وفود کے باقاعدہ تبادلے کی سہولت فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا، سرحدی منڈیوں کے قیام، دوطرفہ تجارت کو پانچ سالوں میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا ہے ۔

دریں اثنا ایرانی صدر کی اہلیہ جمیلہ عالم الہدی نے ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے ، اسرئیل انسانیت پر مظالم ڈھا رہا ہے یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جو کہ صدیوں پرانا ہے ، اور یہ انسانیت کے خلاف ہے ۔ ہماری خاموشی کی وجہ سے اسرائیل کو حوصلہ ملا کہ وہ اپنی پر تشدد کارروائیاں جاری رکھے ۔ خدا کبھی ان لوگوں کو نہیں بخشے گا جو ان سب کو دیکھتے ہوئے بھی خاموش ہیں ، ان کی خاموشی اس جرم سے بھی بدتر ہے جو فلسطین میں ہورہا ہے ۔غزہ میں جو ہورہا ہے دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی ۔ لیکن ہمیں فخر ہے اپنی ماؤں بہنوں پر کہ وہ ان سب کے باوجود بھی خاموش نہیں بیٹھ رہی ہیں اور بھر پور انداز میں اسرائیل کا مقابلہ کر رہی ہیں، نہ صرف غزہ کی خواتین بلکہ صحافی اور ڈاکٹرز بھی رضاکا رانہ طور پر یہاں آئے ہیں ۔ عورت کے بارے میں یہ سوچا جاتا ہے کہ ان میں ایک ڈر اور خوف ہوتا ہے لیکن غزہ کی خواتین نڈر ہیں ، اسرائیل کی کوشش ہے کہ فلسطین میں نسل کشی کی جائے تب ہی وہ بچوں اور عورتوں کو شہید کر رہے ہیں ، اسرائیل خود کو حضرت موسیٰ کے پیروکار مانتے ہیں لیکن در اصل وہ فرعون کے پیروکاروں میں سے ہیں ۔ایرانی خواتین کے بارے میں ایران میں ہونے والے مظالم کی خبروں پر میں چاہتی ہوں کہ مغربی میڈیا ایران آئے اور حالات خود دیکھے ۔ اس حوالے سے بہت سی خواتین صحافی ایران بھی آچکی ہیں ۔ دنیا کا مین سٹریم امریکا اور اسرائیل کے اثر میں ہے ، تب ہی عورتوں کی حقیقت اور ہمارے انقلاب کی آواز کو میڈیا نے دبا دیا ہے ، پاکستان آنے سے قبل پاکستان کو لے کر میری سوچ مثبت تھی لیکن یہاں آ کر میری سوچ مزید مثبت ہو گئی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں