امن و امان میں خلل نا قابل برداشت، سرنڈر کرنیوالوں سے نرمی ہوگی: صدر مملکت

امن و امان میں خلل نا قابل برداشت، سرنڈر کرنیوالوں سے نرمی ہوگی: صدر مملکت

سکھر،روہڑی(نمائندگان دنیا)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ امن و امان میں خلل کوکسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، کچے کے علاقے ہوں یا شہری ہر حال میں امن کی فضا کو مکمل بحال رکھنا ہے۔

سکھر میں صدر کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی شرکت کی۔صدر نے کہا کہ پولیس اور دیگر ادارے امن کی مکمل بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں، ہم خوشحال پاکستان کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے ، گھوٹکی اور کرم پور برج کی تعمیر کو جلد از جلد مکمل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سکھر بیراج قیمتی اثاثہ ہے ، بیراج کی بحالی اور اسے محفوظ بنانے کیلئے کوششیں تیز کی جائیں، کوئی کوتاہی قبول نہیں ہوگی، زراعت کے لیے سکھر بیراج انتہائی اہم منصوبہ ہے۔ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔آج سے ہی کچے میں آپریشن شروع کرنے کے احکامات جاری کئے گئے جس کے تمام وسائل سندھ حکومت ادا کرے گی۔پولیس اور رینجرز مشترکہ آپریشن کرینگے ۔ صدر نے انہیں جدید آلات و ہتھیار فوری مہیا کرنے کا حکم دیا۔آپریشن کرنے والی ٹیموں کو مشین گنز اور ڈی ایم آر رائفلیں فراہم کی جائیں گی۔

سنگین جرائم میں ملوث افراد حکومت کے سامنے سرینڈر کریں گے تو ان سے نرمی برتی جائیگی۔گرفتار جرائم پیشہ افراد کو جی پی آر ڈیوائسز لگانے کا فیصلہ بھی کیاگیا۔اجلاس میں سندھ پولیس کی تنخواہوں اور مراعات میں فوری اضافے اور کراچی کے سیف سٹی منصوبے کوجلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ میں وضاحت کی گئی کہ مشترکہ حکمت عملی سے سب کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔صدر نے کچے کے علاقوں میں سڑک، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنایا جا سکے ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ قبائلی سرداروں پر مشتمل ایک قومی جرگہ بلایا جائے جو مقامی آبادی کو معمول پر لانے ، جرائم کی روک تھام، ہتھیاروں سے پاک کرنے اور علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ان کے ساتھ بات چیت کرے ۔

صدر نے سکرنڈ پولیس کمانڈو اسکول کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ کیڈٹ کالج برائے پولیس کے قیام کے لیے اراضی کی فراہمی کو تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج کے منتخب طلبا کو سندھ پولیس میں بھرتی کے لیے تعلیم و تربیت دی جائے گی۔آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کی سرگرمیوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے اور گزشتہ دو ماہ کے دوران ہائی ویز سے متعلق کوئی جرم رپورٹ نہیں ہوا۔ ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ سندھ پولیس اور رینجرز کی جانب سے 133 مشترکہ آپریشنز کیے گئے جس کے نتیجے میں سینکڑوں ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں