جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس،جوڈیشل کمیشن نے متفقہ منظوری دیدی

جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس،جوڈیشل کمیشن نے متفقہ منظوری دیدی

لاہور،اسلام آباد(کورٹ رپورٹر،دنیا نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر سربراہی جوڈیشل کمیشن نے متفقہ طورپر جسٹس عالیہ نیلم کو لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس نامزد کردیا۔

 جبکہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کیلئے جسٹس شفیع محمد صدیقی کی منظوری دے دی۔ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے ججز، وزرائے قانون ، ممبر پاکستان و پنجاب بار کونسل سمیت بارہ ممبران نے شرکت کی ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کیلئے قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان ،جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام پر غور کیا گیا،جوڈیشل کمیشن نے متفقہ طور پر جسٹس عالیہ نیلم کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نامزد کردیا ،نوٹیفکیشن کے بعد حلف اٹھانے پر جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہوں گی۔جسٹس عالیہ نیلم راولپنڈی میں 1966 میں پیدا ہوئیں،پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے 1995 میں لا کی ڈگری حاصل کی ،جبکہ قانون کے دیگر ڈپلومے بھی کرچکی ہیں، جسٹس عالیہ نیلم نے 1996 میں بطور وکیل کیرئیر کا آغاز کیا 1998 میں ہائیکورٹ جبکہ 2008 میں سپریم کورٹ کی وکیل بنیں اور آئینی، سول، فوجداری، انسداد دہشتگری و دیگر شعبوں میں پریکٹس کرتی رہیں، جسٹس عالیہ نیلم 2013 میں لاہور ہائیکورٹ کی ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوئیں جبکہ 2015 میں لاہور ہائیکورٹ کی مستقل جج بن گئیں، جسٹس عالیہ نیلم نے ویڈیو لنک پر شواہد ریکارڈ کرنے کے ایس او پیز بھی جاری کئے ۔دریں اثنا جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کیلئے جسٹس شفیع محمد صدیقی، جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس صلاح الدین پنہور کے ناموں پر غور ہوا جبکہ جسٹس شفیع محمد صدیقی کو متفقہ طورپر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نامزد کردیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں