بھیڑ بکریوں کی طرح پیچھے چلنے والو،پو چھوکدھر50لاکھ گھر؟:نواز شریف:جیل سے کال آتی ہے،حملہ کردو،جلسہ کرلو:مریم نواز
لاہور (اپنے نامہ نگار سے ،دنیا نیوز، اے پی پی)صدر مسلم لیگ ن،سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ انتشار پھیلانے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنا چاہئے ،مجھے کہا گیا گلے میں رسہ ڈال کر سڑکوں پر گھیسٹوں گا۔
آج وہ جیل میں بیٹھا ہے ،بڑے بول مت بولو، عاجزی سیکھو، جو بوؤ گے وہی کاٹو گے ، بھیڑ بکریوں کی طرح پیچھے چلنے والو ان سے پوچھو کدھر ہیں 50 لاکھ گھر ؟ ،یہ لوگ آنسو گیس کے شیل اور جتھے لے کر آتے ہیں، کیا تم انتشار کی سیاست سے کے پی اور پنجاب میں لڑائی کرانا چاہتے ہو؟ ، یہ ماردھاڑ میں نمبر ون،کارکردگی میں صفر ہیں ،ثاقب نثار نے کہا نواز کو نکالنا ،عمران کو لانا ہے آڈیو موجود، عوام کا بھی قصور، کسی جج سے پوچھا منتخب وزیراعظم کو کیسے نکال دیا۔ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کیلئے قرض کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے نواز شریف نے کہا اپنی چھت، اپنا گھر، پروگرام کے کامیاب اجرا پر خوشی ہورہی ہے ،وزیراعلیٰ مریم نواز کی سرپرستی میں پنجاب حکومت نے نہایت عمدہ پروگرام شروع کیا، جتنی مبار ک دو ں کم ہے ۔اگر عوامی نمائندوں کو کام کرنے دیا جاتا، آج ایک شخص بھی بے گھر نہ ہوتا۔ جب وزیراعظم بنا اس طرح کی بہت سکیمیں شروع کیں لیکن کبھی چند ماہ بعد، کبھی چند سال بعد فارغ کردیا جاتا۔ کتنے اچھے کام کئے جا رہے تھے کیوں ایسا کیا گیا؟۔1990کا مومینٹم جاری رہتا تو آج پاکستان خوشحال ملک ہوتا، بد نصیبی ہے ہم 4قدم آگے جاتے ہیں، 8قدم پیچھے آجاتے ہیں ۔
صرف مسلم لیگ ن نے ہی تعمیر کی ہے ۔ٹریک ریکارڈ دیکھ کر بتائیں کونسی ایسی جماعت ہے جس نے اتنا کام کیا ہو جتنا پی ایم ایل ن نے کیا ۔ انہوں نے کہا لوگ بھیڑ بکریوں کی طرح انکے پیچھے چل پڑتے ہیں جیل میں بیٹھے شخص سے پوچھیں 50 لاکھ گھر ، بلین ٹری سونامی، 350 ڈیم اور دوسری سکیمیں کہاں ہیں؟۔صرف باتیں کرنا اور جھوٹ بولنا کچھ اور ہوتا ہے جبکہ کام کر کے دکھانا کچھ او رہوتا ہے ۔بجلی سستی ہورہی ہے ، شہبازشریف او رمریم کو شاباش دیتا ہوں ۔شہبازشریف بڑی کوشش کررہے ہیں پاکستان اس گرداب سے نکل جائے ۔ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتے ہیں، مخالف واپس لے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا پنجاب پر یلغار کرنے آرہے ہیں، تم آپس میں لڑائی کرانا چاہتے ہو، خون خرابہ کرنا چاہتے ہو۔ خیبر پختونخوا میں علاج معالجے کے لئے سہولتیں نہیں ، لوگ یہاں آتے ہیں، ہم ان کو سینے سے لگاتے ہیں ۔خیبر پختونخوا کے عوام جیل میں بیٹھے شخص سے پوچھیں کہ آپ نے صوبے کے لئے کیا کیا ؟۔ یہ کون سا تیر مار کر پنجاب میں داخل ہوتے ہیں۔آنسو گیس کے شیل لے کر پولیس کو زخمی کرنے آتے ہیں ۔پنجاب پر ایسے حملہ کرتے ہیں جیسے پرانے وقتوں میں سنٹرل ایشیا سے لوگ حملہ کرنے آتے تھے ۔کچھ کرنا ہے تو عوام کی خدمت کرو، گھر دو، ہیلتھ کارڈ دو،کسان کارڈ دو، ٹریکٹر سکیم دو۔ان لوگو ں کی کارکردگی صفر ہے ، مارڈھار میں نمبر ون پر ہیں ۔
احتجا ج پر احتجاج کررہے ہیں، موٹروے احتجاج کے لئے نہیں بنائی ۔انہوں نے کہا 25 کروڑ لوگوں کے وزیراعظم کو 5ججوں نے اس بنا پر گھر بھیج دیا کہ بیٹے سے 10ہزار درہم تنخواہ نہیں لی۔ثاقب نثار کی آڈیو میرے پاس موجود ہے جس میں وہ کہتا ہے نوازشریف اورمریم کو جیل میں رکھنا او رعمران خان کو لانا ہے ۔انہوں نے کیا کرایا کچھ نہیں لیکن برتن سارے توڑ دئیے ۔دھرنوں کی سیاست نے پاکستان کو یہ دن دکھائے ۔جب میں کام کررہاتھا۔ملک ترقی کررہا تھا تو مجھے کس لئے نکالا۔ عوام کا بھی قصور ہے ، وہ بھی ذمہ دار ہیں وہ کیو ں نہیں پوچھتے ترقی کرتے ملک کو کیوں روکا گیا۔مہنگائی کا نام ونشان نہیں تھا،جب نوازشریف کو نکالاگیا،کیا عوام نے سوال کیا کہ کیوں نکالا،کبھی کسی سے پوچھا۔ مجھے اس بات کا افسوس ہے اور رہے گا، ایک شخص جس نے دن رات پاکستان کے لیے کام کیا اس کے ساتھ ایسا کیوں کیا، ریاست کے ستونوں نے بھی ریاست کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا، خرابی کے ذمہ دار ریاست کے ستون بھی ہیں۔
لاہور (اپنے نامہ نگار سے ،اے پی پی ، دنیا نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ہم دن رات محنت کرکے عوام کی خدمت کررہے ہیں، ملک ٹیک آف کرنے کی پوزیشن میں آ چکا ہے ،مہنگائی کم ہو رہی ہے او رترقی کی باتیں ہورہی ہیں، پراجیکٹ کے بعد پراجیکٹ لا رہے ہیں لیکن افسوس کچھ لوگ اپنی ذمہ داریوں کی بجائے جلاؤ گھیراؤ، مارو مار دو پر فوکس کررہے ہیں ، اڈیالہ جیل سے کال آتی ہے یہاں حملہ کر دو، اسے گالیاں نکال دو، یہاں جلسہ کرلو،گالم گلوچ کا جواب نہیں دینا چاہتی، فضول وقت نہیں ،ملک آگے بڑھنے دو،اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کیلئے دن رات محنت کی ،سخت شرائط ختم کردیں بس شناختی کارڈ اور ملکیتی کاغذ دکھائو قرض لے جائو۔صدر مسلم لیگ ن نواز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز نے ایکسپو سینٹرمیں اپنی چھت، اپنا گھرپروگرام کی چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے قرض کے لئے اہل قرار پانے والے خوش نصیبوں کو اپنے ساتھ بٹھا لیا اور چیک تقسیم کیے ۔ وزیر اعلیٰ نے خطاب کرتے کہا نواز شریف کا دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں کہ میری درخواست پر تشریف لائے ، انکے بغیر یہ تقریب ادھوری ہوتی۔ حکومت پنجاب ہو یا حکومت پاکستان، مریم نواز ہو یا شہباز شریف، ویژن صرف نوازشریف کا ہے ،خوشی ہے ڈیڑھ ماہ کی قلیل مدت میں قرض کی پہلی قسط عوام کو دے رہے ہیں ۔
اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام 5 سال میں 7 سو ارب کا بہت بڑا منصوبہ ہے ۔ لاکھوں درخواستیں آئیں ان کو دیکھ کر 5 لاکھ افراد کو قرض دینے کا فیصلہ کیا۔ قرض کے حصول کے لئے شرائط سخت تھیں، سب ختم کر کے کہا شناختی کارڈ اور ملکیتی کاغذ دکھا کر قرض لے جائیں ۔انہوں نے کہا مجھے اللہ تعالیٰ نے خدمت پر مامور کیاہے ، گالم گلوچ پر نہیں ۔انتشار پسندوں نے اتنی احتجاج کی کالز دیں، کہیں 2لوگ آئے تو کہیں 7 لوگ آئے ، لاہور میں پورے پنجاب سے 2ہزار ہی لوگ اکٹھے کر پائے ۔ خیبر پختونخوا سے لوگو ں کو پکڑ پکڑ کر جلسوں میں لے کر آتے ہیں ۔انتشارپسندوں نے پنجاب پولیس کے جوانوں کے سر پھاڑے ، کونسی مہذب قوم یا سیاسی جماعت ایسا کرتی ہے ۔ آپ ایک صوبے کو دوسرے صوبے کے سامنے کھڑا کرنا چاہتے ہیں، ہم سب پاکستانی ہیں، ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے ۔ جو اڈیالہ جیل میں بند ہے وہ جیل سے کالز کرتا ہے یہاں حملہ کر دو، اسے گالیاں نکال دو، یہاں جلسہ کرلو۔کبھی سنا ہے جیل میں بند شخص نے کہا ہو شہریو ں کو مفت ادویات فراہم کرو، گھر بنا کر دو۔انہوں نے کہا سیاست کی اجازت مل سکتی ہے لیکن دہشتگردی کی نہیں دے سکتے ۔پنجاب کا دل بہت بڑا ہے ، علاج،روز گا ریا پڑھائی کے لئے آئیں ہمارے دروازے کھلے ہیں،مگر آگ لگا دو، پولیس کے سر پھاڑ دو یہ قبول نہیں ۔
سر پھاڑنے والوں سے سوال کرتی ہوں کیا پنجاب پولیس کی جانیں مفت ہیں؟۔ انہوں نے کہا اب ترقی شروع ہوچکی ہے ،یہ فتنہ فساد پھیلانے والے قصہ پارینہ ہو جائیں گے ملک کو آگے بڑھنے دو، لوگو ں کو آسانیاں دو۔ لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں، تم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں ۔دریں اثناوزیر اعلیٰ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں پنجاب کی ہر یونین کونسل میں زیرو آؤٹ آف سکول چلڈرن کا ٹارگٹ مقررکیا گیا ۔ جہلم میں چیف منسٹر سکول میل پروگرام شروع کرنے ،سکول ٹیچرزکی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے فول پروف سسٹم وضح کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے ٹیچر ز کی کارکردگی جانچنے کے لئے ماہانہ کے پی آئی پلان طلب کر لیا ۔ سرکاری سکولوں میں تھیم آف منتھمتعارف کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ سکولوں میں آئی ٹی لیب کی اپ گریڈیشن کا جامع پلان طلب کر لیا گیا۔ سپوکن انگلش کیلئے نجی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔وزیر اعلیٰ نے کہا محکمہ تعلیم میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے عالمی یوم عدم تشدد پر پیغام میں کہا ہر قسم کا تشدد اور انتشار پسندی قابل مذمت ہے ۔ عدم تشدد کا راستہ ہی حقیقی کامیابی کا ضامن ہے ۔