آج تحریک انصاف کا اسلام آباد میں احتجاج:بندوبست کرلیا،کوئی نرمی نہیں برتی جائیگی:وزیر داخلہ

آج تحریک انصاف کا اسلام آباد میں احتجاج:بندوبست کرلیا،کوئی نرمی نہیں برتی جائیگی:وزیر داخلہ

راولپنڈی ، اسلام آباد ،پشاور،لاہور (اپنے رپورٹر سے ، سٹاف رپورٹر ،سیاسی نمائندہ ، نیوز ایجنسیاں )تحریک انصاف نے آج اسلام آباد ڈی چوک میں احتجاج کا اعلان کیا ہے ، کارکنوں کو قافلوں کی صورت میں ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے ، پورے ملک سے قافلے ڈی چوک پہنچیں گے جبکہ پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ ہمارا احتجاج پر امن ہوگا ۔

پی ٹی آئی خیبر پختونخوا نے ڈی چوک احتجاج کے  لئے نئی حکمت عملی تیار کر لی ۔ کارکنوں کو ماسک ، بڑا رومال ، پانی کی بوتل اور نمک ساتھ لانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔ تمام تررکاوٹوں کو ہٹانے کے لئے ہیوی مشینری قافلے کیساتھ ہوگی ۔ پنجاب پولیس کامقابلے کرنے کے لئے خصوصی دستہ سب سے آگے رکھا جائے گا۔ پلان کے مطابق وزیر اعلٰی خیبرپختونخواقافلے کی قیادت صبح11بجے صوابی سے کرینگے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں کوشیلنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں ۔دونوں اطراف سے کارکن ہونگے تو پولیس کو شیلنگ کا موقع نہیں ملے گا ۔ کارکنوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ اپنے ساتھ ماسک ، بڑا رومال ، پانی کی بوتل اور نمک ضرور لائیں ۔انسداد دہشت گردی سرگودھا کی خصوصی عدالت کے باہر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے حکم پر اسلام آباد میں آج ہر حال میں احتجاج ہوگا یہ ہمارا آئینی حق ہے ۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ویڈ یو پیغام میں کہاکہ آج ڈی چوک پر ہمارا پر امن احتجاج ہو گا ،خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک سے کارکن نکلیں گے ، بانی چیئر مین کا حکم ہے کہ سب نکلو ،سب نے وہاں پہنچنا ہے ،خیبر پختونخوا سے قافلوں کی قیادت میں خود کرونگا ،رکاوٹیں اور تشدد ہمارا راستہ نہیں روک سکتا، وفاقی اور پنجاب حکومت سن لیں ، قانون کو ہاتھ میں لینے سے گریز کریں ،یہ فسطائیت پر اْتر آئے ہیں، فارم 47 کی جعلی حکومت ہمیں اپنا آئینی حق نہیں لینے دے رہی ، احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے ، اب مزید جبر اور ظلم برداشت نہیں ہو گا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے مجھ سے ابھی تک کسی نے احتجاج ملتوی کرنے کے لیے رابطہ نہیں کیا، بانی چیئرمین ہماری ریڈ لائن ہے وہ جو حکم دیں گے اس پرعمل کروں گا۔ ہر صورت ڈی چوک جائیں گے ، اکیلا بھی رہ گیا تو تب بھی جاؤں گا ،ہمارا پرامن احتجاج ہے ، تشدد کیا گیا تو ذمہ دار تشدد کرنے والے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پرامن ہیں اور ہماری تیاری مکمل ہے ۔مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کچھ بھی کر لے ، ہم نے ڈی چوک پہنچنا ہے ۔وفاقی حکومت نے کنٹینرز ڈی چوک پہنچانا شروع کر دیئے ہیں۔دوسری طرف حکومت نے بھی حکمت عملی تیار کر لی، اسلام آباد کے تمام داخلی راستے بند کر دیئے گئے ، فیض آباد کو بند کر دیا گیا ڈی چوک پر تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں دفعہ 144نافذ کردی گئی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا جبکہ آج اسلام آباد میں پرائیویٹ سکولز بند رہیں گے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144چار اکتوبر سے 6اکتوبر تک نافذ العمل ہوگی، کسی کو بھی جلسے ، جلوس کی اجازت نہیں ہوگی، ڈبل سواری پر بھی پابندی لگا دی گئی ۔

ذرائع کے مطابق راولپنڈی کے داخلی اور خارجی راستوں کوسیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،میٹرو بس سروس معطل رہے گی جبکہ موٹر وے ایم 1 اور ایم 2 مکمل طور پر بند ہو گی۔ ٹیکسلا ، چکری ، روات ، اے ڈبلیو ٹی سے بند ہو گا۔ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو موبائل نیٹ ورک بند رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی پولیس کے 4ہزار سے زائد افسر و اہلکار تعینات ہونگے ، اینٹی رائڈ فورس کے دستے الگ سے تعینات کئے جائینگے ، جبکہ پولیس کو آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں پہنچا دی گئیں۔ذرائع کے مطابق کارکنوں کو احتجاج کرنے کی صورت میں فوری گرفتار کیا جائے گا، راولپنڈی انتظامیہ نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی ہے ۔مظاہرین کو جڑواں شہروں میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے داخلی وخارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیئے گئے ہیں ۔شہر اقتدار میں احتجاج اورراستے بند کئے جانے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، اشیائے ضررویہ تک کی ترسیل نہ ہونے سے قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔سنگجانی فیض آباد، سیکٹر جی الیون چوک ، گولڑہ موڑ فلائی اوور اور انڈر پاس پر بھی کنٹینرز پہنچا دیئے گئے ،ریڈ زون کے تمام داخلی راستے کنٹینرز لگا کر بند کیے جائیں گے ، ریڈ زون میں رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ،پانچ اکتوبر سے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے حوالے کر دی جائے گی۔

اسلام آباد(اے پی پی، دنیانیوز )وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی قیادت کو 17 اکتوبر تک احتجاج موخر کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن ملک کی بدنامی کی قیمت پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے ،وزیر اعلٰی پختو نخوا اچھے انسان ہیں ،آج احتجاج کے فیصلے پر نظر ثانی کریں ،مظاہرین سے نرمی نہیں ہوگی،جب پاکستان میں ملائیشین وزیراعظم موجود ہوں ، سعودی عرب کا اعلی ٰسطحی وفد ، چینی صدر کی آمد ہو اور اور ایس سی او کانفرنس کا وقت ہو ایسے میں احتجاج کیا کیا مطلب ہے ؟ ہم نے سکیورٹی کے انتظامات دیکھنے ہیں، اسلام آباد پر دھاوے کو ہر صورت روکیں گے ۔ وہ جمعرات کو وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد کی انتظامیہ کے لئے حساس وقت ہے ، ملائیشیا کے وزیراعظم پاکستان میں ہیں ، سعودی عرب کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان آنے والا ہے اور پھر چینی صدر پاکستان آرہے ہیں اس کے بعد ایس سی او کانفرنس ہونی ہے ، 17 اکتوبر کو چینی صدر کی واپسی ہے ،اس وقت ان کے سکیورٹی انتظامات ضروری ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال دیدی گئی ہے ، پی ٹی آئی کو کہتے ہیں کہ وہ سیاست ضرور کریں لیکن ایسے وقت پر نہ کریں جب کسی دوسرے ملک کا سربراہ پاکستان میں موجود ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہر طریقے سے اپنے انتظامات کرنے ہیں، ملائیشین وزیراعظم کے پروٹوکول اور دورے میں کوئی کمی نہیں آنے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے ، قانون کے تحت جلسے کی جگہ مختص ہے ،درخواست دیکر اجازت لیکر ضرور جلسہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن ملک کی بدنامی کی قیمت پر سیاست مت کریں ، ملائیشین وزیراعظم کے دورے کے دوران چھوٹا سا واقعہ ہو جائے تو اسکا خمیازہ ساری زندگی بھگتیں گے ۔واجپائی جب پاکستان آئے ہوئے تھے تو لاہور میں چھوٹا سا واقعہ ہوا وہ ابھی تک اس کے طعنے دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی کسی کو اجازت نہیں ، جو ایسا کریگا ان کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں ہوگی ، بطور چیف منسٹر علی امین کوایسے دن پر احتجاج زیب نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے اپنی پوری تیاری کی ہوئی ہے پھر کسی کو شکوہ نہیں ہونا چاہئے ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہم نے 5 اکتوبر سے پاک فوج ، پیرا ملٹری فورسز کو تعینات کرنا ہے ،ہم نے سکیورٹی کو فول پروف بنانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے بھی بات کی ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کو موخر کریں ، پاکستان میں کتنے سالوں کے بعد مملکت کے سربراہان آرہے ہیں ہم سب کو سمجھداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام بھی پہلے پاکستان کے مفاد اور پھر پارٹی کا مفاد دیکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس خیر خیریت سے ہوگی اس کو یقینی بنائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمعہ کو مقامی تعطیل نہیں ہوگی تا ہم ایس سی او کانفرنس کے ایام میں اسلام آباد میں مقامی تعطیل ہوگی اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشین وزیراعظم کی پاکستان میں موجودگی کے دوران اسلام آباد پر دھاوے کو ہر صورت روکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کی منصوبہ بندی ہو تو وہ احتجاج نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ پولیس پسپا نہیں ہوگی ۔ آئی جی اسلام آبا د نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے جو لوگ پکڑے ہیں وہ احتجاج کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، کیلوں والے ڈنڈے ،غلیل ، غانچے ، پتھر اور مختلف گروپوں میں پیغامات سامنے آئے ہیں ۔ ان لوگوں سے یہ چیزیں برآمد کی گئی ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں