علیمہ اور عظمیٰ خان کاجسمانی ریمانڈ مسترد،جہلم جیل منتقل
اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو ڈسٹرکٹ جیل جہلم منتقل کردیا گیا،انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے تھانہ کوہسار کے مقدمہ میں گرفتار بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی پولیس استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈپرجیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
جبکہ ضمانت کی درخواستوں پر نوٹس جاری کردئیے تھے ۔جیل ذرائع کے مطابق احتجاج کے دوران ڈی چوک اسلام آباد سے گرفتار 558سیاسی کارکنوں کو ڈسٹرکٹ جیل جہلم منتقل کیاگیاہے کہ جس میں بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اورعظمیٰ خان سمیت 9 خواتین بھی شامل ہیں۔قبل ازیں ریمانڈ مکمل ہونے پر پولیس نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو سخت سکیورٹی میں انسداددہشت گردی عدالت میں پیش کیا ،عدالت نے دونوں خواتین کو روسٹرم پر بلا لیا، پراسیکیوٹر راجہ نوید نے مزید15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا موبائل فون اور دیگر مواد برآمد کرناہے ۔عثمان ریاض گل نے یوایس بی پیش کرتے ہوئے ویڈیو چلانے کی استدعا کی اورکہا یہ ثبوت موجود ہیں کہ یہ سب غیر قانونی ہے ،عدالت نے یو ایس بی عدالت میں چلانے کی استدعا مسترد کردی۔علیمہ خان نے کہا اگر انصاف مل جائے تو کافی ہے ہم انصاف کے لئے آئے ہیں ،دلائل سننے کے بعد عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا،اس موقع پر پولیس حکام کی جانب سے علیمہ خان کو بازو سے پکڑ کر باہر لے جانے کی کوشش میں کمرہ عدالت میں موجود وکلاء اور دیگر کی پولیس حکام سے تلخ کلامی ہوگئی اور شور ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے تمام غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔عدالت نے علیمہ خان کو روسٹرم پر بلا لیا اور کمرہ عدالت میں موجود دونوں بہنوں کے اہل خانہ سے ان کی ملاقات کرانے کی اجازت بھی دے دی۔بعد ازاں وکلاء کی جانب سے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی ضمانت کیلئے درخواستیں بھی دائر کردی گئیں جس پر عدالت نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت19 اکتوبر تک ملتوی کردی۔