سموگ بے قابو،پنجاب کے18اضلاع میں بار ہویں تک تعلیمی ادارے 10دن کیلئے بند،ماسک لازمی
لاہور (کامرس رپورٹر،سٹی رپورٹر،اپنے سٹی رپورٹر سے ، دنیا نیوز،اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت سے آنیوالی سموگ آلود ہواؤں سے لاہور اور پنجاب کے کئی دوسرے اضلاع میں سموگ کی صورتحال مزید گمبھیرہوگئی ، لاہور بدھ کو بھی آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر برقرار رہا ۔
اس صورتحال کے پیش نظر پنجاب حکومت نے لاہور سمیت چار ڈویژنوں کے 18اضلاع میں بارہویں جماعت تک تعلیمی ادارے آج 7 سے 17 نومبر تک 10 دن کیلئے بند کردئیے ہیں اور ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔تعلیمی ادارے آن لائن کلاسز لیں گے ،سرکاری و نجی دفاتر کا نصف عملہ گھر سے کام کریگا جبکہ تمام سرکاری میٹنگز زوم پر ہونگی۔لاہور میں جمعہ اور اتوار کے روز ہیوی ٹریفک کا داخلہ بندکردیا گیا ہے ،اوپن باربی کیو کیلئے مناسب چمنیوں اور ایگزاسٹ کا استعمال بھی لازم قرار دیا گیا ہے ۔تفصیل کے مطابق محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب نے سموگ کے پیش نظر 18 اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ۔ترجمان کے مطابق سکولز بند رہنے کے فیصلے کا اطلاق 7 سے 17 نومبر تک ہوگا،اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔ نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بارہویں جماعت،اے لیولز تک بند رہیں گے ،تمام تعلیمی ادارے آن لائن کلاسز پر منتقل ہوں گے ۔
فیصلے کا اطلاق لاہور، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب ، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہائوالدین، سیالکوٹ، نارووال ،فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، لودھراں، وہاڑی اور خانیوال کے تعلیمی اداروں پر ہوگا ۔ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ کی جانب سے بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جس کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان ڈویژنز میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق 31 جنوری تک سموگ سے متاثرہ علاقوں میں ماسک پہننا لازمی ہو گا۔بدھ کی صبح کے اوقات میں لاہور شہر کا اوسط ائیرکوالٹی انڈیکس 9سو کی سطح سے بھی تجاوز کرگیا۔ دوپہر کے اوقات میں معمولی کمی کے باوجود خطرناک صورتحال برقرار رہی۔اوسط ائیرکوالٹی انڈیکس 569 کی سطح پر برقرار رہا۔ اس دوران بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں آلودگی کی اوسط شرح 299 ریکارڈ کی گئی جبکہ لاہور میں کسی جگہ پر بھی آلودگی کا تناسب 5سو سے کم نہیں تھا۔
سب سے زیادہ آلودگی شملہ پہاڑی کے نواحی علاقوں میں 1348 پر جا پہنچی۔گلبرگ میں اے کیو آئی 1079، ڈیفنس فیز 8 میں 1058 اور مال روڈ پر1023 ریکارڈ کیا گیا۔سموگ بے قابو ہونے کے باعث لاہورشہر میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ ہفتہ میں 2 روز کیلئے ممنوع قرار دیدیا گیا ۔ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پابندی کا فیصلہ کیا گیا ۔ایچ ٹی وی پر پابندی انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ 1997 کے تحت لگائی گئی ،پابندی 8 نومبر سے 31 جنوری 2025 تک نافذ رہے گی۔خلاف ورزی پر پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 188 کے تحت کارروائی ہوگی۔ ڈی سی لاہورنے کہا شہریوں کو اشیاء ضروریہ کی فراہمی کے لئے انتظامات کیے جائیں گے ۔ ادویات، پٹرول، میڈیکل اور خوراک لانے والی گاڑیوں کو استثنیٰ ہوگا ۔ایمبولینس، فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122، پولیس اور قیدی ویگن کو بھی استثنیٰ حاصل ہوگا۔ادھر لاہور میں ریسٹورنٹس میں اوپن باربی کیو بھی سموگ کی بڑی وجہ بننے لگے ہیں اس حوالے سے محکمہ تحفظ ماحولیات نے ایس او پیز مزید سخت کردیئے ۔اس حوالے سے ڈی جی ماحولیات نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق اوپن باربی کیو کے لیے مناسب چمنیوں اور ایگزاسٹ کا استعمال لازم ہو گا۔ڈی جی کا کہنا ہے باربی کیو پر لگائے گئے ہوڈز میں فلٹرز لگے ہونے چاہئیں، باربی کیو کی جگہ پر دھویں کو کم کرنے کے لیے ویٹ شاورنگ سسٹم لگانا بھی لازم ہو گا۔ پابندی کا اطلاق 20 نومبر سے ہو گا جو 31 جنوری 2025 تک رہے گا۔سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے بھارت سے آنیوالی آلودہ ہواؤں سے سموگ بڑھ رہی ہے ، سموگ کے تدارک کیلئے کورونا طرز کے اقدامات کرنا ہو ں گے ، سکولز کو آن لائن کیا ہے چھٹی نہیں دی، پچاس فیصد سٹاف گھروں سے کام کرے گا، شہری ماسک کا استعمال لازمی کریں۔ وہ بدھ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں ۔
اس موقع پر صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر سمیت اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔مریم اورنگزیب نے کہا وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر صوبہ بھر میں سموگ کے تدارک کیلئے کام کررہے ہیں،بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے کی وجہ سے پاکستان آنے والی تیز ہوا سے لاہور میں آ لودگی میں اضافہ ہوا ہے ،وزیراعلیٰ نے بھارت سے ڈپلومیسی کی بات کی جب تک دونوں ممالک کام نہیں کریں گے سموگ رہے گی،ایسٹرن کوریڈور ہوا کی وجہ سے لاہور کا ائیرکوالٹی انڈیکس خراب ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا ہسپتالوں میں سموگ سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ، اب تک گلے کی خرابی کے 900 مریض لاہور کے ہسپتالوں میں داخل ہو چکے ہیں ،ہم اسوقت ہوا نہیں بلکہ میتھین گیس کو سانس کے ذریعے لے رہے ہیں ۔مریم اورنگزیب نے کہا فصلوں کی باقیات جلانے سے سموگ میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ پلاسٹک بیگ پر پابندی ہے مگر خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔ پرائمری سطح تک بچوں کو سکولوں میں چھٹیاں دیں لیکن والدین بچوں کو لے کر شاپنگ مالزاور تفریح گاہوں میں جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا شہری گھروں میں رہیں غیر ضروری باہر نہ نکلیں ،ماسک کا استعمال لازمی کریں،سیف سٹی اور ٹریفک پولیس بھی ماسک کی پابندی پر عملدرآمد کروائے گی،گزشتہ چار روز سے بھارتی ہوا کا رخ پاکستان کی طرف ہے جس سے سموگ کی خطرناک صوررتحال دس دن تک جاری رہے گی ۔ مریم اورنگزیب نے کہا پرائیویٹ اور پبلک آفسز کے نصف عملے کو گھروں سے کام کرنا ہوگا جبکہ سرکاری دفاتر میں میٹنگز صرف آن لائن ہوں گی، کسی اور دفتر جانے کے بجائے میٹنگز زوم پر ہوں گی اور اس فیصلے کا اطلاق 17نومبر تک ہوگا۔