عدم مداخلت پر کار بند،اندرونی سیاست میں امریکی کردار پر قیاس آرائیاں غلط:پاکستان
اسلام آباد(وقائع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے امریکا کیساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہیں،اندرونی سیاست میں امریکا کے کردار پر قیاس آرائیاں غلط ہیں ۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ صدر پاکستان اور وزیر اعظم نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے ، امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات کئی دہائیوں پرانے ہیں اور ہم تمام شعبوں میں پاکستان امریکا تعلقات کو مزید مضبوط اور وسیع کرنے کے خواہاں ہیں ۔پاکستا ن کے اندرونی معاملات سے متعلق رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا میں حکومت کی تبدیلی اور اس کے پاکستان کے اندرونی معاملات پر کسی قسم کے اثرات کے حوالے سے کی جانے والی قیاس آرائیاں غلط ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ والے واقعہ پربرطانوی حکام سے رابطے میں ہیں،معاملہ زیر تفتیش ہے ،اس مرحلے پر دیگر پہلوؤں پر بات کرنا قبل از وقت ہے ۔ممتاززہرابلوچ کاکہناتھاکہ وزیر اعظم شہبازشریف 12اور13نومبر کو اقوام متحدہ کی آب و ہوا کے ایکشن سمٹ میں حصہ لینے کے لئے باکو آذربائیجان کا دورہ کریں گے تاہم باکو میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ کوئی دو طرفہ میٹنگ طے نہیں کی جا رہی ۔وزیر اعظم 11 نومبر کو ریاض میں ہونے والی دوسری مشترکہ عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کیلئے سعودی عرب بھی جائیں گے ۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے غزہ میں فوری فائربندی کا مطالبہ کیا ہے ، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے ، غزہ میں نسل کشی کو فوری بند کرنے کیلئے اقوام عالم اپنا کردار ادا کرے ، نسل کشی کی جنگی جرائم کے تحت تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا ہمیں حریت رہنما یاسین ملک کی بھوک ہڑتال اور گرتی ہوئی صحت پر شدید تحفظات ہیں ، بھارتی انتظامیہ سے یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنا پاکستان کی قومی ترجیح ہے ،یہ دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ ہماری سفارتکاری اور مشغولیت کا ایک اہم ستون ہے ۔ پنجاب میں سموگ کا سنگین مسئلہ ہے ،ہمیں پنجاب حکومت کی طرف سے کوئی خط موصول نہیں ہوا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے نے آصف مرچنٹ کے کیس سے متعلق معلومات اور ان کی قومی حیثیت کی تصدیق کیلئے امریکی حکام سے رابطہ کیا ہے اور ہم اپنی درخواست کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔
اسلام آباد(دنیانیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی امریکا حوالگی کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہبعض افراد کا کہنا ہے کہ امریکہ سے کال آنے کی دیر ہے اور عمران خان کو کال کرنے والوں کے حوالے کر دیا جائے گا ،پاکستان کال پر انکار کرنے کی جرات نہیں کرسکتا۔انہوں نے اپنے ایکس پیغا م میں کہاکہ نہایت ادب کے ساتھ عرض ہے نواز شریف کو کال کے ساتھ 5ارب ڈالر کی آفر بھی تھی اورانہوں نے انکار کیا اور ایٹمی دھماکا بھی کیا، پھر مشرف کو کال آئی وہ لیٹ گیا، جو کچھ حکم ملا اس سے زیادہ پر راضی ہوا۔نائن الیون والی جنگ بند ہو چکی ہے ،افغانستان میں امن ہے لیکن پاکستان آج بھی اس کے نتائج دہشتگردی کی شکل میں بھگت رہا ہے ، یہ بیانات دینے والے نواز شریف نے جب انکار کیا تو ان کے ساتھ تھے مشرف نے جب ہتھیار ڈالے تواسکے ساتھ تھے ۔خواجہ آصف نے اپنے پیغام کے آخرمیں شعرلکھا کہ ’’ آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں،ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہو گی‘‘۔