وفاق اس وقت عزت دے رہانہ سیاست کر رہا قانون سازی کی کاپی سب سے آخر میں ملتی ہے،ملک کے امریکا سے تعلقات اچھے نہیں:ن لیگی حکومت معاہدے پر عمل نہیں کررہی:بلاول بھٹو

وفاق اس وقت عزت دے رہانہ سیاست کر رہا قانون سازی کی کاپی سب سے آخر میں ملتی ہے،ملک کے امریکا سے تعلقات اچھے نہیں:ن لیگی حکومت معاہدے پر عمل نہیں کررہی:بلاول بھٹو

کراچی (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ، دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں )چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے ن لیگ معاہدے پر عمل نہیں کررہی، آئین سازی کے وقت کی گئیں باتوں سے پیچھے ہٹ گئی، وہ جوڈیشل کمیشن سے احتجاجاً علیحدہ ہوئے ۔

کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ وفاق میں نہ عزت دی جاتی ہے ، نہ سیاست کی جاتی ہے ، نہ معاہدے پر عمل ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی کی کاپی سب سے آخر میں ملتی ہے ،قانون سازی پر پوری طرح سے مشاورت ہونی چاہیے ، یہ عجب ہے کہ پہلے فلور پر بل آئے پھر مجھے کاپی دی جائے ، سیاست عزت کے لیے ہوتی ہے ، سیاست میں ناراضی نہیں ہوتی، حکومت کے ساتھ ناراضی کا سوال ہی نہیں، دنیا میں حکومت اتحادیوں کے ساتھ معاہدوں پر عمل کرتی ہے ، ہم دیکھیں گے کہ معاہدے پر عمل درآمد کیاہوا ہے ۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ وہ احتجاجاً جوڈیشل کمیشن سے علیحدہ ہوئے ہیں، جوڈیشل کمیشن میں ہوتا تو آئینی بینچ میں فرق پر بات کرتا، دیہی سندھ سے سپریم کورٹ میں جج ہوتے تو برابری کی بات کرتا، سندھ کے ساتھ بار بار تفریق اور الگ سلوک نظر آتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ 26 ویں ترمیم میں مصروف تھے اور حکومت نے پیچھے کینالز کی منظوری دے دی ، حکومت کینالز پر جو طریقہ اپنا رہی ہے وہ ٹھیک نہیں ہے ،ہم نئے کینالز پر اتفاق نہیں کرتے ۔ چینی شہریوں کی ہلاکت پر چینی سفیر کے بیان پر بلاول نے کہا کہ چین کے شہری ہمارے مہمان اور دوست بھی ہیں، دہشت گردی کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، حکومت دہشت گردی کے مقابلے کے لیے کیا کر رہی ہے ، عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت باتیں نہیں عمل کرکے دکھائے ۔

بلاول نے کہا کہ انٹرنیٹ سپیڈ پر حکومت جھوٹ بول رہی ہے ، وی پی این کی بندش پر مشاورت نہیں کی گئی ، مشورہ کرتے تو سمجھاتے ، فیصلہ کرنے والوں کو وی پی این کا پتا ہی نہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ زراعت اور ٹیکنالوجی ہی معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں، بدقسمتی سے حکومت زراعت اور ٹیکنالوجی کے شعبے کو نقصان دے رہی ہے ، زمانہ وی پی این اور انٹرنیٹ سپیڈ کا ہے ، یہ کہتے ہیں کہ حکومت فور جی سروس دے رہی ہے ، فورجی انٹرنیٹ کے حوالے سے بھی جھوٹ بولا جاتا ہے ، تھری جی انٹرنیٹ سروس دی جارہی ہے ۔بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ امریکا سے تعلقات اتنے اچھے نہیں جتنے ہونے چاہئیں، امریکا کی اپنی سیاست ہے ، ہم امریکی سیاست میں ری پبلکن، ڈیموکریٹس کی طرفداری نہیں کرتے ، ذاتی تعلقات سیاست میں ہوتے ہیں، وہ ٹرمپ کی بیٹی اور داماد کو جانتے ہیں، بی بی شہید کو بھی ٹرمپ نے کھانے پر مدعو کیا تھا، آصف زرداری ٹرمپ کو صدر بننے سے پہلے سے جانتے ہیں، لیکن ذاتی تعلقات کی ڈپلومیسی میں اہمیت محدود ہوتی ہے ۔

بلاول نے کہا ہے کہ ایک ملک میں دو نظام نہیں چل سکتے ، چیف جسٹس اور آئینی بینچ کے سربراہ کو غیر متنازعہ ہونا چاہیے ۔بلاول نے بتایا کہ صدر زرداری کی طبیعت بہتر ہے ایک ہفتے قبل ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی جس میں چار فریکچر آئے جس کا علاج چل رہا ہے انہیں کچھ ہفتوں کے لیے آرام درکار ہوگا۔ قبائلی علاقوں تک دہشت گردی کی جو آگ پھیلی ہے اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کے تدارک کے لیے کام کرے ۔ٹرمپ کی فتح کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس سے یہاں کی سیاست پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، جب میں وزیر خارجہ تھا اس وقت بھی پاک امریکا تعلقات کوئی خاص نہیں تھے مگر اب اس سے زیادہ بدتر تعلقات ہیں، ہمیں پاک امریکا تعلقات بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ حالات ایسے ہیں کہ سیاسی استحکام آسانی سے آسکتا ہے ، پیپلز پارٹی سی ای سی نے حکومت میں شامل نہیں ہونا، قانون سازی پر پوری طرح سے مشاورت ہونی چاہیے ، یہ عجب ہے کہ پہلے فلور پر بل پھر مجھے کاپی دی جائے ۔ہمیں انصاف کے سب سے بڑے ادارے میں برابری کی نمائندگی چاہیے ،ایک ملک میں دو نظام نہیں چل سکتے ۔زراعت اور ٹیکنالوجی ہی ایسے شعبے ہیں جو معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں،بدقسمتی سے حکومت زراعت ٹیکنالوجی کے شعبے کو نقصان دے رہی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں