مہنگائی کم نہیں ہوئی ، حکومت پر لوگوں کو اعتبار نہیں :حافظ نعیم
اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے ، آئی این پی) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امن کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، ملک میں بڑے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے ، حکومت پی ٹی آئی کے احتجاج کو اپنے اقدامات سے پہلے ہی کامیاب بنا دیتی ہے ۔
وی پی این سے پہلے اسلامی نظریاتی کونسل بتائے فارم 47 کا وزیراعظم شرعی ہے یا غیر شرعی؟ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا بلوچستان، خیبر پختونخوا میں امن کیلئے بات کرنی چاہئے ، باجوڑ میں جماعت اسلامی رہنما کو شہید کردیا گیا، سیاسی لوگوں کو نشانہ بنایاجارہاہے ، تمام ادارے موجود ہیں پھر دہشتگرد کہاں سے آتے اور کہاں جاتے ہیں؟ اس وقت پورے خیبرپختونخوا میں احتجاج کیا جا رہا ہے ۔ امن کیلئے پالیسی کو ازسرنو دیکھنے کی ضرورت ہے ، افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے ۔ پاکستان بھی یک رخی پالیسی نہ اپنائے ، بات چیت سے مسائل حل کرے ، ہم کیوں کسی کی پراکسی لڑیں، بدامنی کے اثرات ہماری معیشت پر پڑتے ہیں۔
سٹاک ایکسچینج اوپرجانے سے عوام کو کیا فرق پڑ رہا ہے ؟ کیا پٹرول ،بجلی بلوں میں ریلیف دیاگیا؟ انڈسٹریز بند ہیں، بجلی ٹیرف میں ڈائریکٹ کمی ہونی چاہیے ، عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے گئیں، ہمارے ہاں پٹرول کی قیمت بڑھائی گئی، ونٹر پیکیج پر بھی بیوقوف بنایا جارہا ہے ۔ جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگایاجارہا۔ آئی ایم ایف نے سولرکااستعمال کم کرنے کا کہا ، آپ نے قبول کیوں کیا، سولر کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ، ایک دن کہتے ہیں منی بجٹ آئے گا دوسرے دن کہتے ہیں نہیں آئے گا، امسال حکومت نے سرکاری افسروں کیلئے ایک ہزار 87 گاڑیاں خریدنے کیلئے 5 ارب مختص کیے ،پیپلز پارٹی اور ن لیگ نورا کشتی کرتی ہیں۔ ابھی تک ہم آئی ٹی پالیسی نہیں لاسکے ، اس کو بہتر بنانیکی بجائے انٹرنیٹ کو سلو کردیا گیا ۔ مل بیٹھ کر مسائل حل کی ضرورت ہے ، حکومت اس پرتیار نہیں،سب کو آن بورڈ لینا ہوگا۔