سٹاک مارکیٹ تاریخی بلندی پر:انڈیکس1لاکھ پوائنٹس سے اوپرچلا گیا،ملک درست سمت میں چل رہا ہے شہباز شریف کی قوم کو مبار کباد

سٹاک مارکیٹ تاریخی بلندی پر:انڈیکس1لاکھ پوائنٹس سے اوپرچلا گیا،ملک درست سمت میں چل رہا ہے شہباز شریف کی قوم کو مبار کباد

کراچی،اسلام آباد(نامہ نگار،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس)نے تاریخ رقم کرلی، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل عبور کر گیا،وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا انتشاری ٹولے کے جاتے ہی مثبت رجحان لوٹ آیا۔

 ترقی کے دشمنوں کو ملک کو دوبارہ ڈی ریل نہیں کرنے دینگے ۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو کاروباری دن کے آغاز پر پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بینچ مارک کے ایس ای 100انڈیکس 1210 پوائنٹس اضافے کے بعد ایک لاکھ پوائنٹس کا تاریخی سنگ میل عبور کر گیا،دن بھر کاروبار کے دوران اتار چڑھاؤ جاری رہا، ایک موقع پر 100 انڈیکس ایک لاکھ 540 پوائنٹس کی نئی حد پر بھی گیا تاہم کاروباری دن کے اختتام پر انڈیکس813 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 82 پوائنٹس پر بند ہوا۔یہ قابل ذکر ہے کہ سٹاک مارکیٹ 17 ماہ قبل صرف 40 ہزار پوائنٹس کی سطح پر موجود تھی اور صرف 17 ماہ کے عرصے میں مارکیٹ نے 60 ہزار پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ کا سنگ میل عبور کیا ہے ۔واضح رہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاج ختم ہونے کے نتیجے میں سیاسی بے یقینی میں کمی کے بعد بدھ کو 100 انڈیکس 4 ہزار 695 پوائنٹس کے تاریخی اضافے سے 99 ہزار 269 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک ہی دن میں 4 ہزار 695 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔گزشتہ روز سٹاک مارکیٹ میں 28 ارب 55 کروڑ 70 لاکھ 44 ہزار 917 روپے مالیت کے 55 کروڑ 59 لاکھ 37 ہزار 638 شیئرز کا لین دین ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا سٹاک ایکسچینج کا تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک لاکھ پوائنٹس عبور کرنا حکومتی پالیسیوں پر کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے ، انتشاری ٹولے کے جاتے ہی مثبت رجحان لوٹ آیا ، ملکی استحکام و ترقی کے دشمن ملک کو دوبارہ ڈی ریل کرنے کی مذموم و ناکام کوششیں کر رہے ہیں، انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

انہوں نے حکومتی معاشی ٹیم اور ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے مصروف عمل حکام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا میں نے اپنی قوم سے عہد کیا تھا کہ ملکی معاشی استحکام اور ملکی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھاؤں گا، پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے ہم نے اپنی سیاست کی قربانی دی، اللہ کے فضل و کرم سے ہماری قربانی رائیگاں نہیں گئی، ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید کمی ہوئی ہے ، شرح سود 15 فیصد پر اور ترسیلاتِ زر ریکارڈ سطح پر پہنچ چکے ہیں ، ملکی ترقی کیلئے یونہی محنت کرتے رہیں گے اور ملکی ترقی و خوشحالی کے دشمنوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔وزیراعظم نے امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ملک کے معاشی نقصان کے ذمہ دار انتشاری ٹولہ اور اسکے کرتا دھرتا ہیں،یہ کیسے انقلابی ہیں جو اس ملک کی تباہی اور انتشار پھیلانے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں ،قانونی راستہ اپنانے کی بجائے بارہا اسلام آباد کی طرف لشکر کشی کرکے ملک بھر میں انتشار کی فضا پھیلانے کی کوشش کی گئی،انتشاری ٹولے کی لشکر کشی کے دوران سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو زخمی اور شہید کیا گیا،اسلام آباد پر لشکر کشی کرنے والے شرپسند ٹولے کے خلاف فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے ،اس حوالے سے استغاثہ کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے ،شرپسند ٹولے کے منتشر ہوتے ہی اسٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس کراس کر گئی،اس انتشار پھیلانے کی مذموم کوششوں کے نتیجے میں ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوا،انتشاری ٹولے میں شرپسند عناصر کی فوری شناخت کرکے ان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے ،انتشاری ٹولے کی لشکر کشی کے دوران اپنے فرائض کی انجام دہی کرتے جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کو مجھ سمیت پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے ،حکومت نے نام نہاد پر امن دھرنے کے مسلح افراد کو انتشار پھیلانے سے روکنے میں برداشت کا مظاہرہ کیا.آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کیا جائے ،گزشتہ دنوں کے واقعات میں عوام میں اشتعال، بے یقینی اور انتشار پھیلانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ،بلوائیوں سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد اور ملک بھر میں اینٹی رائٹس فورس قائم کی جائے ،فورس کو بین الاقوامی طرز پر پیشہ ورانہ تربیت اور ضروری سازوسامان سے لیس کیا جائے ، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ ساتھ مسلح افراد کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں 26ویں سکیورٹی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا قومی سلامتی کا براہ راست تعلق معاشی سلامتی سے ہے ، برآمدات اور صنعتوں میں اضافہ ہو رہا ہو، پیداواری ملازمتوں کے مواقع مل رہے ہوں، بیورو کریسی فعال کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہو تو معاشی سلامتی خود بخود مضبوط ہوتی ہے ، بدقسمتی سے ماضی میں معاشی ترقی سست رہی، اس کی مختلف وجوہات ہیں، اس میں سے خلوص سے پالیسیوں پر عملدرآمد نہ کرنا، محنت اور انتھک کوششوں کی کمی شامل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ذہین پیشہ وارانہ کاروباری افراد، اساتذہ اور ماہرین کے ہونے کے باوجود معیشت گرتی گئی۔ ہمیں اب بھی کئی چیلنجوں کا سامنا ہے ، معاشی چیلنجز کے ساتھ ساتھ سکیورٹی چیلنجز کا بھی سامنا ہے ،پارا چنار میں بے گناہ پاکستانیوں کو قتل کیا گیا۔ اسلام آباد میں لشکر کشی کی گئی، احتجاج کی آڑ میں ہزاروں لوگوں نے ہتھیاروں اور اسلحہ کے ساتھ دھاوا بولا جس سے غیر یقینی اور افراتفری پیدا ہوئی، وہ معاشی استحکام کو تباہ کرنا چاہتے تھے ۔ آج پھر میثاق معیشت کی تجویز کا اعادہ کرتا ہوں، حکومت کاروبار نہیں کرتی بلکہ کاروبار کے فروغ کیلئے سازگار ماحول فراہم کرتی ہے ، مختلف اداروں میں رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ کر رہے ہیں، خسارے کا شکار سرکاری ملکیتی اداروں میں اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے ، ان اربوں روپے کا نقصان بچائیں گے ، حکومت، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت تمام اداروں کا اس بارے میں یکساں مؤقف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات کو اس معاملہ پر قوم کو آگاہ کرنے کیلئے جاندار بیانیہ وضع کرنے کا کہا ہے ۔ادھر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری 100انڈیکس کی تاریخی کامیابی پر مٹھائی لے کر سٹاک ایکسچینج پہنچ گئے ، انہوں نے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرخ ایچ سبزواری اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور مٹھائی تقسیم کی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں