چینی دکانوں سے غائب ،2ڈیلرز کو بیرون ملک جانے سے روکدیا گیا
لاہور (اپنے سٹی رپورٹر سے ،مانیٹرنگ ڈیسک) سرکاری اداروں نے چینی بحران پر کارروائی تیز کر دی ہے ۔ بیرون ملک جانے والے دو شوگر ڈیلرز کو روک دیا گیا ان کے نام ای سی ایل پر ہیں ۔
دوسری طرف بازاروں میں چینی کی صورتحال دگرگوں ہے گلی محلے کی دکانوں سے چینی غائب ہوگئی جبکہ دکاندار سرکاری قیمت پر چینی بیچنے کو تیار نہیں۔تفصیل کے مطابق ملک میں چینی کی قیمتوں کا تنازع اور بحران برقرار ہے ۔متعدد شوگر ڈیلرز اور ملز مالکان کے نام ای سی ایل پر ڈال کر چینی بحران کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ شوگر ڈیلرز ذرائع کے مطابق گزشتہ روز دو ڈیلرز محمد اسد اور طلحہ محمود کو باہر جانے سے روک دیا گیا ۔دونوں کے نام ای سی ایل میں شامل ہیں۔ ان کو بتایا گیا وہ تحقیقات مکمل ہونے تک بیرونی سفر نہیں کر سکتے ۔دوسری طرف لاہور شہر سمیت ملک بھر میں چینی کا بحران جاری ہے ،عام دکانوں پر چینی دستیاب نہیں۔مارکیٹ ذرائع کا بتانا ہے شہر کے گلی محلوں کی دکانوں پر چینی دستیاب نہیں، مارکیٹ میں چینی 200 روپے کلو میں بک رہی ہے جب کہ چینی کی قلت کے باعث شکر کی قیمت میں 20 روپے کلو اضافہ ہوگیا ۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے شہر کے چند بڑے دکاندار ضلعی انتظامیہ کے دبائو پر چینی 173 روپے کلو فروخت کررہے ہیں۔شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق دکانوں پر چینی ختم ہو چکی جس کی وجہ سے شکر کی قیمت 200 سے بڑھ کر 220 روپے کلو ہوگئی ۔ ایسوسی ایشن نے محکمہ خوراک پر الزام عائد کیا لاہور میں یومیہ 1500 ٹن چینی کی ضرورت ہوتی ہے گزشتہ دو سے تین روز میں صرف پچاس ٹن تک چینی مارکیٹ میں آ رہی ہے ۔علاوہ ازیں سیکرٹری پرائس کنٹرول ڈاکٹر احسان بھٹہ کی زیر صدارت چینی کی فراہمی بارے جائزہ اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا گزشتہ 2 روز میں عام مارکیٹ اور صنعتی استعمال کیلئے 1 لاکھ 97 ہزار 762 میٹرک ٹن چینی فراہم کی گئی۔کین کمشنر پنجاب نوید شہزاد مرزا نے چینی سٹاک کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔اجلاس میں ہدایت کی گئی مصنوعی مہنگائی اور ناجائز ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی،افسر تمام اضلاع میں فراہم کردہ چینی کے سٹاک کی مکمل نگرانی یقینی بنائیں، تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک تھے ۔