ناخن کترنا ذہنی انتشار کی علامت
وسکتا ہے آپ ناخن کترنے کی عادت بد میں مبتلا ہوں
لاہور(نیٹ نیوز)ہوسکتا ہے آپ ناخن کترنے کی عادت بد میں مبتلا ہوں یا آپ کے آس پاس موجود کسی شخص میں یہ عادت پائی جاتی ہو بعض نفاست پسند لوگ اس عادت سے نہایت الجھن میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔آئیں آج اس عادت کے بارے میں کچھ حقائق جانیں ۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دانتوں سے ناخن کترنے والے افراد عموماً کاملیت پسند ہوتے ہیں وہ اپنے ہر کام کو نہایت خوبصورتی، توجہ اور بغیر کسی غلطی کے سرانجام دیتے ہیں ۔ماہرین کے مطابق لوگ عموماً اس وقت ناخن کترتے ہیں جب وہ ذہنی تناؤ یا دباؤ کا شکار ہوتے ہیں ایسے وقت میں وہ لاشعوری طور پر دانتوں سے ناخن چبانے لگتے ہیں اور انہیں اس کا احساس بھی نہیں ہوتاایک اور تحقیق کے مطابق ناخن کترنے کے عادی افراد اگر کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنا چاہیں یا بہت گہری سوچ میں ڈوبے ہوں تب بھی وہ بے اختیار ناخن کھانے لگتے ہیں۔ماہرین اس عادت کیساتھ چند اور عادتوں کو بھی منسلک قرار دیتے ہیں جیسے انگوٹھا چوسنا، ناک کو پکڑنا، سامنے کے بالوں کو گھمانا یا ان سے کھیلنا اور دانت پیسنا یہ تمام عادتیں دراصل بے چینی اور ذہنی انتشار کی علامت ہیں۔