کینسر کے پھیلاؤ کو روکنے والا سپرے
) بعض سرطانی رسولیوں کو جراحی کے ذریعے نکالنا پڑتا ہے لیکن تمام تر احتیاط کے باوجود بھی کچھ خلیات (سیلز) ایسے رہ جاتے ہیں
لاس اینجلس(نیٹ نیوزجو دوبارہ کینسر بڑھا سکتے ہیں لیکن اب ایک ’امنیاتی جیل سپرے ‘ سے ایسی باقیات کو ختم کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ اس طریقہ علاج کو امیونو تھراپی کی ہی ایک قسم بتایا جارہا ہے ۔ اس عمل میں سرجری کے ذریعے نکالی جانے والی رسولی کے زخم پر سپرے کیا جاتا ہے جس سے امنیاتی خلیات بچے کھچے سرطانی خلیات کو ختم کرتے ہیں خواہ وہ زخم پر ہوں یا جسم کے کسی اور حصے میں ہوں۔ اس عمل میں کوئی منفی اثرات بھی مرتب نہیں ہوتے ۔ اس ضمن میں ایک خاص قسم کے سالمے (مالیکیول) CD 47 کو ہدف بنایا جاتا رہا ہے ۔ یہ کئی اقسام کی سرطانی رسولیوں میں پایا جاتا ہے ۔ یہ کیمیکل جہاں بھی ہوتا ہے وہاں بہت چالاکی سے سگنل خارج کرتا ہے کہ وہ خطرناک نہیں اور یوں جسمانی امنیاتی نظام سے بچ رہتا ہے لیکن اصل میں یہ اسی جگہ دوبارہ کینسر کو پروان چڑھاتا ہے ۔ اب اسے ختم کرنے کے لیے جو بھی اینٹی باڈیز بنی ہیں وہ اسے روک تو دیتی ہیں مگر ساتھ ہی خون کے صحت مند سرخ خلیات کو بھی ختم کرتی ہیں کیونکہ ان کی معمولی مقدار وہاں بھی موجود ہوتی ہے ۔