مرغ کی زوردار بانگ نے پڑوسیوں میں قانونی جنگ چھیڑدی

مرغ کی زوردار بانگ نے پڑوسیوں میں قانونی جنگ چھیڑدی

پیرس کے ایک دیہی علاقے سینٹ پیری ڈی اولیرون میں مورِس نامی مرغے نے راتوں رات شہرت حاصل کرلی

پیرس(نیٹ نیوز)لیکن اس کی وجہ مرغ کی زوردار بانگ ہے جو پڑوسیوں کو بھی متاثر کررہی ہے ۔سینٹ پیری ڈی اولیرون کے ایک خاندان نے کہا کہ پڑوسی کا مرغ صبح اتنی زوردار بانگ دیتا ہے کہ اس سے بعض پڑوسی شدید پریشان ہیں اور وہ بغیر رکے صبح کے ساڑھے آٹھ بجے تک اذان دیتا رہتا ہے جبکہ مرغے کی مالکن نے کہا کہ یہ ایک دیہی علاقہ ہے جہاں پرندوں کی آوازیں اور مرغ کی پکار ایک عام بات ہے لیکن یہاں سیاح بڑی تعداد میں آتے ہیں جو کچھ پل سکون کے گزارنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے پڑوسیوں نے مقامی عدالت میں شوردار مرغ کے خلاف ایک درخواست جمع کرائی جس پر مرغ کی مالکن کورائن فیسیو پر گزشتہ سال ایک باقاعدہ مقدمہ دائر کردیا گیا۔کورائن فیسیو کہتی ہیں کہ یہ دیہی علاقہ ہے جہاں کل کو کوئی گدھا یا مینڈک بھی شور مچاسکتا ہے ۔ سیاح اور چھٹیاں گزارنے والے یہاں ضرورآئیں لیکن اپنی شرائط نہ تھوپیں۔اس کے بعد یہ معاملہ علاقے کے میئر تک چلاگیا اور انہوں نے دونوں فریقین کے درمیان مصالحت کی کوشش کی اور اب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوسکا اور عدالت میں ہی زیرِ سماعت ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں