ٹیکسٹائل برآمدات میں تشویشناک حد تک کمی, توانائی بحران کے باعث متعدد یونٹ بند
بجلی اور گیس کے ٹیرف زیادہ ہونے سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں جگہ بنانے میں مشکلات،مجموعی پیداواری صلاحیت 30فیصد کم ہوچکی جی ایس پی پلس سے بھی فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا،حکومت فوری ٹیکسٹائل پیکیج کا اعلان کرے ،ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اور پریگما کا مطالبہ
لاہور(رپورٹ:صبغت اﷲ چوہدری) ٹیکسٹائل انڈسٹری کی برآمدات میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے ، رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں بھی ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں تشویشناک کمی کا سلسلہ رک نہیں سکا،ملکی صنعت کو پیداواری لاگت زیادہ ہونے کے باعث عالمی منڈی میں خریدار کی تلاش ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ توانائی بحران کی زد میں آ کر متعدد یونٹ بند ہونے سے صنعت کی مجموعی پیداواری صلاحیت میں 30 فیصد تک کمی ہو چکی ہے جبکہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے باوجود خطے کے دیگر ممالک کی نسبت بجلی اور گیس کے ٹیرف زیادہ ہونے کے باعث پاکستان کو انٹرنیشنل مارکیٹ میں جگہ بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے ، ٹیکسٹائل سیکٹر کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ حکومت صنعت کیلئے فوری طور پر ‘‘ٹیکسٹائل پیکیج ’’ کا اعلان کرے ۔اس حوالے سے پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین پنجاب سید علی احسان نے ‘‘دنیا’’ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری زیادہ پیداواری لاگت کے باعث مشکلات کا شکار ہے ، بھارت، بنگلہ دیش، چین اورویت نام میں گیس کا یونٹ 6 روپے تاہم پاکستان میں یہ ٹیرف چالیس سے پچاس فیصد تک زیادہ ہے ، انہوں نے کہا کہ آر ایل این جی کی درآمد کے بعد صنعتوں کو بجلی اور گیس کی بلا تعطل فراہمی جاری ہے تاہم آر ایل جی کا یونٹ دس روپے کے قریب پہنچ چکا ہے ۔ پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس ،مینو فیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن ( پر یگما ) کے مرکزی چیئرمین اعجاز کھوکھر نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں تشویشناک کمی آئندہ الیکشن میں موجودہ حکومت کیلئے پریشانی کا باعث بنے گی، انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس وزیر اعظم سے ہونیوالی ملاقات کے دوران ان سے ایک سال میں 8 گھنٹے مانگے تھے لیکن وہ بھی نہیں ملے حکومت فوری طور پرٹیکسٹائل پیکیج کا اعلان کرے ۔