لائیو اسٹاک و ڈیری کا شعبہ نظرانداز کیے جانے کے باعث ترقی سے محروم

لائیو اسٹاک و ڈیری کا شعبہ نظرانداز کیے جانے کے باعث ترقی سے محروم

سرکاری و نجی بینکس قرضے دینے میں دلچسپی نہیں رکھتے ،جرمانے قبول کرلیتے ہیں

کراچی(رپورٹ:مظہر علی رضا)سرکاری و نجی بینکوں کی جانب سے زرعی قرضوں کی مد میں لائیو اسٹاک و ڈیری سیکٹر کو قرضوں کی فراہمی میں عدم دلچسپی کے باعث لائیو اسٹاک و ڈیری کا شعبہ اپنی صلاحیت کے مطابق ترقی کرنے میں ناکام ہے ۔تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ہر سال سرکاری و نجی بینکوں کو زرعی قرضوں کی فراہمی سے متعلق اہداف دیئے جاتے ہیں،تاہم دیکھنے میں آیا ہے کہ سرکاری ونجی بینک فراہم کردہ زرعی قرضوں میں لائیو اسٹاک و ڈیری سیکٹر کو قرضوں کی فراہمی میں زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کرتے اور اس سیکٹر میں قرضوں کی فراہمی کے بجائے اسٹیٹ بینک کی جانب سے عائد کئے جانیوالے جرمانے قبول کرلیتے ہیں،اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ لائیو اسٹاک و ڈیری سیکٹر کی تباہ حالی کے باعث سرکاری و نجی بینک قرضوں کی فراہمی میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ دوسری جانب ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر عمر گجر نے اس ضمن میں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری و نجی بینکوں کی جانب سے قرضوں کی فراہمی میں نظر انداز کیے جانے کے باعث ہی لائیو اسٹاک و ڈیری کا شعبہ ترقی نہیں کرسکا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کی سیڑھی زراعت اور لائیو اسٹاک و ڈیری کا شعبہ ہی بن سکتا ہے ،ہم نے گورنر اسٹیٹ بینک کو ایک خط لکھا ہے جس میں اسٹیٹ بینک کے متعلقہ حکام کو 5تا7جولائی کراچی ایکسپو سینٹر میں ہونے والی پاکستان پولٹری ،ڈیری اینڈ لائیو اسٹاک ایکسپو میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں