کورونا:ڈیجیٹل مالیاتی سروسزکے استعمال میں4فیصداضافہ

کورونا:ڈیجیٹل مالیاتی سروسزکے استعمال میں4فیصداضافہ

خواتین کے موبائل منی اکاؤنٹ کا تناسب دو سے بڑھ کر6 فیصد ہوگیا،سلیم رضا

کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان میں کورونا کی وبا کے پھیلاؤ کے دوران بینکوں اور مالیاتی اداروں تک رسائی نہ ہونے کے باعث ملک میں ڈیجیٹل مالیاتی سروسز کا استعمال 21 سے بڑھ کر 25 فیصد ہوگیا۔ کورونا سے قبل رجسٹرڈ صارفین کے موبائل منی اکائونٹ کی شرح 9 فیصد تھی جو گزشتہ سال کے اواخر تک بڑھ کر 16 فیصد ہوگئی ہے ۔ کار انداز پاکستان کے بورڈ آف گورنرز کے ممبر اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک سلیم رضا نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک ویبی نار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی توجہ ڈیجیٹل مالیاتی سروسز میں مزید بہتری کی جانب ہونی چاہیے تاکہ ایسے افراد خصوصاً خواتین کو اس سسٹم میں شامل کیا جائے جو روایتی مالیاتی سسٹم کا حصہ نہیں ہیں۔ خواتین کے مالیاتی نظام میں شمولیت کی شرح 6 سے بڑھ کر11 فیصد ہوگئی۔ کورونا سے پہلے خواتین کے موبائل منی اکاؤنٹ کا تناسب دو فیصد تھا جو بڑھ کر6 فیصد ہوگیا۔ ویبی نار کے دیگر شرکا میں ا سٹیٹ بینک کے پیمنٹ سسٹمز ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر سہیل جواد اور کار انداز پاکستان کے سی ای او وقاص الحسن شامل تھے ۔ کار انداز پاکستان کی ڈائریکٹر نالج مینجمنٹ اینڈ کمیونی کیشن مہر شاہ اور منیجر نالج مینجمنٹ علی اکبر گھانگھرو ویبی نار کے مشترکہ میزبان تھے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں