شرح سود میں کمی پرافٹ ٹیکنگ : سٹاک مارکیٹ میں بد ترین مندی ، دو منفی ریکارڈ قائم

شرح سود میں کمی پرافٹ ٹیکنگ  :   سٹاک  مارکیٹ   میں   بد ترین   مندی   ،   دو  منفی   ریکارڈ   قائم

کراچی (بزنس رپورٹر،خبرایجنسیاں)شرح سود میں کمی کے سبب پاکستان اسٹاک ایکسچینج بدھ کو ملکی تاریخ کی بد ترین مندی کا شکا ر ہو گئی۔سب سے بڑی مندی سے دومنفی ریکارڈ قائم ہو گئے ۔

 سال میں پہلی بار 100انڈیکس کا دوران ٹریڈنگ 3900 پوائنٹس مائنس پرجانا اورپھر کاروبار کے اختتام پر 3790 پوائنٹس کمی کاواقع ہونا نئے ریکارڈ بنا گیا۔100انڈیکس 1 لاکھ 11 ہزار 70 پربندہوا۔ مسلسل ریکارڈ تیزی کے بعد ٹیکنیکل کریکشن اور پرافٹ ٹیکنگ کے سبب سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کا تسلسل ٹوٹا۔بدترین مندی کے سبب انڈیکس 1 لاکھ 16ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی حد سے گر کر 1 لاکھ 10 ہزار پوائنٹس پر ٹریڈ ہوا۔ مجموعی طور پر 472 کمپنیوں کے حصص میں کام ہوا جن میں سے 349 کمپنیوں کے حصص میں کمی اور صرف 89 کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ہوا ۔کاروباری ہفتے کے تیسرے روز 1 ارب 11 کروڑ روپے مالیت کے 60 ارب شیئرز کے سودے ہوئے ۔شرح سود میں 2فیصد کی کمی، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، ترسیلات زر کی آمد بڑھنے ، درآمدات میں اضافے سمیت دیگر مثبت معاشی اشاریوں کے باعث کاروبار کا آغاز اگرچہ 1376 پوائنٹس کی تیزی سے ہوا جس سے 100انڈیکس کی 1لاکھ 15ہزار اور 1لاکھ 16ہزار پوائنٹس کی دو سطحیں بحال ہوگئیں تاہم پرافٹ ٹیکنگ سے مارکیٹ اتار چڑھاؤ اور پھر ریکارڈ مندی کاشکار ہوگئی۔سرمائے میں 437ارب روپے کی کمی ہوئی جس کے نتیجے میں مجموعی حجم145کھرب سے گھٹ کر 141کھرب روپے پر آگیا ۔چیس سکیورٹیز کے ریسرچ ڈائریکٹر یوسف ایم فاروق کا کہنا ہے کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں 200 بی پی ایس کمی کے اعلان کے بعد مارکیٹ گزشتہ دو روز سے رکی ہوئی ہے ۔عارف حبیب لمیٹڈ نے ایک نوٹ میں کہا کہ یہ کے ایس ای 100 کی تاریخ میں یومیہ سب سے بڑی کمی ہے ۔ماہرین نے اسے فروخت کے دباؤ سے منسوب کیا ۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں