شرح سود میں کم از کم 50بیسز پوائنٹس کی کمی متوقع

شرح سود میں کم از کم 50بیسز پوائنٹس کی کمی متوقع

کراچی(رپورٹ :حمزہ گیلانی )پاکستان میں شرح سود میں نمایاں کمی کی توقعات زور پکڑنے لگی ہیں۔ بڑے مالیاتی اداروں کے تازہ ترین سروے کے مطابق 69 فیصد شرکاء نے آئندہ ماہ میں کم از کم 50 بیسز پوائنٹس یعنی 0.5 فیصد کی شرح سود میں کمی کا عندیہ دیا ہے۔

سروے رپورٹ کے مطابق 30 فیصد شرکاء کا خیال ہے کہ شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس یعنی 1 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے جب کہ ایک فیصد شرکاء نے زیادہ پرامید ہوتے ہوئے 150 بیسز پوائنٹس یعنی ڈیڑھ فیصد کمی کی پیش گوئی کی ہے ۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر معاشی ماہرین کا اندازہ ہے کہ رواں سال کے اختتام تک یعنی دسمبر 2025ء تک پالیسی ریٹ 8 سے 9 فیصد کے درمیان ہوگاجو کہ موجودہ سطح کے مقابلے میں کافی کم ہے ۔ دوسری جانب کرنسی مارکیٹ کے حوالے سے بھی سروے میں دلچسپ رجحان سامنے آیا ہے جس کے مطابق ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ امریکی ڈالر کی قیمت روپے کے مقابلے میں 280 سے 290 روپے کے درمیان مستحکم رہے گی جب کہ مہنگائی کے رجحانات پر بھی سروے میں تفصیلی سوالات کیے گئے جس کے جواب میں 53 فیصد ماہرین نے پیش گوئی کی کہ آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی اوسط شرح 6 فیصد سے کم ہو جائے گی، جبکہ 42 فیصد نے امکان ظاہر کیا کہ مہنگائی 6 سے 9 فیصد کے دائرے میں برقرار رہے گی ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں