گزشتہ ماہ فرنس آئل کی فروخت کم ترین ہوکر 15 ہزار 410 ٹن رہ گئی
کراچی(رپورٹ:محمد حمزہ گیلانی)جولائی 2025 میں ملک میں فرنس آئل کی مجموعی فروخت ریکارڈ کمی کا شکار ہو کر صرف 15 ہزار 410 ٹن رہ گئی۔۔۔
جو تاریخ کی کم ترین ماہانہ سطح ہے ۔صنعتی اعداد و شمار کے مطابق فرنس آئل کی کھپت میں اس غیر معمولی کمی کی سب سے بڑی وجہ وفاقی بجٹ 2025-26 میں عائد کیے گئے بھاری محصولات ہیں۔یکم جولائی 2025 سے نافذ ہونے والے نئے مالیاتی اقدامات کے تحت فی لیٹر 77 روپے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی اور 2 روپے 50 پیسے کاربن لیوی شامل کی گئی، جو آئی ایم ایف اصلاحات کے تحت عائد کی گئیں۔ ان اضافی ٹیکسوں نے فرنس آئل کی لاگت میں نمایاں اضافہ کر دیا۔توانائی ماہرین کے مطابق پہلے ہی بجلی گھروں اور صنعتی شعبے میں فرنس آئل کے استعمال میں کمی دیکھنے میں آ رہی تھی، تاہم ان نئے مالیاتی بوجھ کے بعد صارفین اور پاور پلانٹس تیزی سے متبادل ایندھن کی طرف جا رہے ہیں۔مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے قیمتوں یا ٹیکسوں میں نرمی نہ کی تو آنے والے مہینوں میں فرنس آئل کی فروخت مزید دباؤ کا شکار ہو سکتی ہے ۔فرنس آئل کے استعمال میں کمی بجلی پیدا کرنے کے نظام اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی آمدنی کو متاثر کر سکتی ہے ، جبکہ درآمدی بل میں کمی کے باوجود مقامی ریفائنریز کی پیداوار کو خطرات لاحق ہیں۔