پانچ سال سے بند جامشورو جوائنٹ وینچر پلانٹ دوبارہ فعال

 پانچ سال سے بند جامشورو جوائنٹ وینچر پلانٹ دوبارہ فعال

کراچی(رپورٹ :محمد حمزہ گیلانی)اسپیشل انویسٹمنٹ سہولت کونسل (SIFC)کی کاوشوں کے نتیجے میں پانچ سال سے بند جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) پلانٹ دوبارہ فعال ہونے جا رہا ہے۔

یہ پلانٹ امریکی ٹیکنالوجی کی مدد سے 25 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا اور اس کی بحالی سے ملک میں مقامی گیس پیداوار میں نمایاں اضافہ متوقع ہے ۔ایس آئی ایف سی کے مطابق پلانٹ کے دوبارہ آپریشنل ہونے سے تقریباً 7 لاکھ گھروں کو گیس فراہم کی جا سکے گی جب کہ حکومت کو اس منصوبے سے سالانہ 20 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ مزید برآں اس منصوبے سے 5 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔اعداد و شمار کے مطابق مقامی ایل پی جی پیداوار کی بحالی سے سالانہ 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی درآمدی ایل پی جی کی بچت ہوگی،جو پاکستان کے تجارتی توازن پر مثبت اثر ڈالے گی۔ ایس آئی ایف سی کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف میں بھی معاون ثابت ہوگا۔توانائی ماہرین کے مطابق، جے جے وی ایل پلانٹ کا آپریشنل سسٹم 2020 سے بند تھا، جس کے باعث مقامی ایل پی جی پیداوار میں کمی اور درآمدات پر انحصار بڑھ گیا تھا۔ بحالی سے نہ صرف توانائی کے شعبے میں خودکفالت کی طرف پیش رفت ہوگی بلکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے مالی نتائج بھی بہتر ہوں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں