شرح سود میں50بیسز پوائنٹس کی کمی ناکافی،تاجر وصنعتکار

شرح سود میں50بیسز پوائنٹس کی کمی ناکافی،تاجر وصنعتکار

اقتصادی مشکلات میں معمولی کمی سے ریلیف نہیں مل سکتا،احمد عظیم پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لایاجائے ،ثاقب فیاض مگوں ،سلیم ولی محمد

کراچی(بزنس رپورٹر،کامر س ڈیسک)تاجر و صنعتکار برادری نے حالیہ شرح سود میں کمی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتی اور تجارتی شعبوں کو حقیقی ریلیف دینے کیلئے یہ اقدام ناکافی ہے ۔وفاقی چیمبرکے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں کے مطابق حالیہ کمی صرف آدھا فیصد یعنی 11 فیصد سے 10.5 فیصد کی سطح تک کی گئی ہے جو صنعتی سیکٹر کے مسائل حل کرنے کیلئے مؤثر نہیں ہے ۔ شرح سود اب بھی علاقائی معیشتوں، جیسے چین اور بھارت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور عالمی مارکیٹ میں مسابقت برقرار رکھنے کے لیے اسے 6 سے 9 فیصد کی سطح تک لانا زیادہ مناسب ہوگا۔سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے صرف 50 بیسس پوائنٹس کی کمی پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ اقتصادی مشکلات میں اتنی معمولی کمی سے کوئی خاطرخواہ ریلیف نہیں مل سکتا۔

حکومت اگر مقامی صنعت کو زندہ رکھنا چاہتی ہے تو اسے واضح حکمت عملی اپنانا ہوگی۔آج عوام نوکریوں سے محروم ہو رہی ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لائے۔پاکستان کیمیکلز اینڈ ائز مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ کی سطح تک لایا جائے تاکہ ملک کی معیشت کو درپیش مسائل کا حل نکالا جا سکے ۔سلیم ولی محمد نے کہا کہ یہ کمی معیشت کی موجودہ حالت میں ناکافی ہے ، یہ اقدامات کسی بھی طرح سے معیشت کے لئے بہتر ثابت نہیں ہو سکتے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں