پی ایچ ڈی ای سی کی فوڈ سیفٹی پروجیکٹ سے متعلق آگاہی نشست
منصوبہ باغبانی مصنوعات کو عالمی منڈیوں تک رسائی دلانے کیلئے شروع کیا گیا
کراچی(بزنس ڈیسک)پاکستان ہارٹیکلچر ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی (پی ایچ ڈی ای سی) نے کوئٹہ چیمبر میں ایک آگاہی اجلاس کا انعقاد کیا جس کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کو پی ایچ ڈی ای سی کے فوڈ سیفٹی سرٹیفکیشن پروجیکٹ سے آگاہ کرنا تھا۔ یہ منصوبہ پاکستانی باغبانی مصنوعات کو اعلیٰ بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی دلانے کے لیے شروع کیا گیا ہے ۔اجلاس کی صدارت ٹداپ کے سیکریٹری شریار تاج نے کی۔ انہوں نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور پی ایچ ڈی ای سی کے حال ہی میں تیار کردہ تین سالہ ورک پلان پر روشنی ڈالی جو صوبائی حکومتوں، جامعات اور تحقیقی اداروں سے مشاورت کے بعد تشکیل دیا گیا ہے۔
انہوں نے بلوچستان کو ‘‘پاکستان کی فروٹ باسکٹ’’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں باغبانی برآمدات کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور پی ایچ ڈی ای سی مقامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر پیداوار، معیار اور برآمدی مسابقت میں بہتری کے لیے پرعزم ہے ۔سیکریٹری ٹڈاپ نے مزید بتایا کہ پی ایچ ڈی ای سی کوئٹہ میں اپنا پہلا علاقائی دفتر قائم کرنے کے عمل میں ہے۔جہاں دو ماہرینِ باغبانی تعینات کیے جائیں گے تاکہ مقامی کاشتکاروں اور برآمد کنندگان سے روابط مضبوط ہوں اور بلوچستان کے محکمہ زراعت کے ساتھ مل کر بین الاقوامی معیار کے مطابق پیداوار اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے زیتون اور بالخصوص زیتون کے تیل کی عالمی منڈیوں میں تشہیر کے لیے پی ایچ ڈی ای سی کی حکمتِ عملی پر بھی روشنی ڈالی ۔ حمزہ ناصر نے پی ایچ ڈی ای سی کے فوڈ سیفٹی سرٹیفکیشن پروجیکٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے دوران فوڈ سیفٹی سرٹیفکیشن کو اعلیٰ بین الاقوامی منڈیوں میں رسائی کی سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا۔ ڈاکٹر عظیم نے کہا کہ نجی شعبہ کولڈ اسٹوریج اور دیگر ویلیو چین انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کر رہا ہے ۔ اجلاس کے دوران شرکاء نے پی ایچ ڈی ای سی کے اقدام کو بروقت اور نہایت اہم قرار دیا۔