بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ, سندھ پیپلز پارٹی, پنجاب میں ن لیگ نے میدان مار لیا
سندھ میں پیپلزپارٹی 564نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ، آزاد130، فنکشنل لیگ کی 50پرجیت، پنجاب میں ن لیگ کی 676نشستیں، آزاد 569، 148 پر پی ٹی آئی کامیاباکثریتی علاقے میدان جنگ ، بیسیوں زخمی،خیر پور میں سابق مشیر و ایم پی اے کا بھتیجا بھی ہلاک، فوج طلب، اسلحہ کی نمائش پر چوہدری سرور کے گارڈ سمیت 16 افراد گرفتار
خیر پور میں پولنگ کے دوران گولیاں چل گئیں, 12 افراد ہلاک, پنجاب میں بھی انتخابی جھگڑےخیر پور، سانگھڑ، لاڑکانہ، روہڑی ، سکھر، اوکاڑہ، سرگودھا، لاہور، کراچی(رپورٹنگ ٹیم، دنیا نیوز، نمائندگان دنیا) بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سندھ کے 8اور پنجاب کے 12اضلاع میں ہونے والے انتخابات کے ابتدائی غیر سرکاری نتائج کے مطابق سندھ میں پیپلز پارٹی جبکہ پنجاب میں ن لیگ نے میدان مار لیا۔آزاد امیدوار دونوں صوبوں میں دوسرے جبکہ تحریک انصاف تیسرے نمبر پر ہے ۔آخری اطلاعات تک سندھ کے ایک ہزار 72نشستوں میں سے 766کے نتائج سامنے آگئے ، جن میں سے پیپلزپارٹی نے 564نشستوں پر کامیابی حاصل کی، 130آزاد امیدوار منتخب ہوئے ،مسلم لیگ (فنکشنل )نے 50نشستیں اپنے نام کرلیں جبکہ دیگر جماعتوں کے 22امیدوار بھی کامیاب ہوئے ۔اسی طرح پنجاب کے 2 ہزار 696نشستوں میں سے 1458کے نتائج آگئے جن میں سے 676 پر ن لیگ نے کامیابی حاصل کی، 569آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ پی ٹی آئی نے 148نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔ پیپلزپارٹی 26، ق لیگ 25 اور جماعت اسلامی نے 2نشستیں حاصل کیں ۔37نشستوں پر دیگر امیدوار کامیاب ہوئے ۔ لاہور کی 274نشستوں میں سے 213کے نتائج آگئے ہیں، جن میں سے 182نشستیں ن لیگ کے حصے میں آئیں جبکہ7نشستوں پر پی ٹی آئی اور 24پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ۔ فیصل آباد کے 468نشستوں میں سے 202کے نتائج آگئے ، جن میں سے 104پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ۔ن لیگ نے 75جبکہ تحریک انصاف نے 22نشستیں حاصل کیں ۔نوڈیرو میں جنرل کونسل کی تمام 7نشستوں پر پیپلزپارٹی کے امیدوار کامیا ب ہوگئے ۔مخالفین کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ نوڈیرو کے عوام نے بے نظیر بھٹو سے کیا ہوا وعدہ پورا کرتے ہوئے نوڈیرو کی جنرل کونسل کی 18پولنگ اسٹیشنز پر پیپلزپارٹی کے امیدواروں کا کامیاب کرادیا ۔ وارڈنمبر 1 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار بشیر احمد بھٹو 1014ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ، ان کے مد مقابل پی پی (ش ب)کے مرتضیٰ منگنیجو 268ووٹ حاصل کرسکے ۔وارڈ نمبر 2سے نعمت اللہ شاہ نے 910ووٹ جبکہ ان کے مدمقابل پی پی (ش ب) کو عبد الرزاق موہل 100ووٹ ملے ۔وارڈ نمبر 3میں پی پی ہی کے اللہ ڈنو بھٹو 1484ووٹ لے کر پہلی جبکہ پی پی (ش ب) کے محمد طیب کندھر نے 500ووٹ لے کر دوسری پوزیشن حاصل کی ۔وارڈ نمبر 4میں پیپلزپارٹی کے در محمد میرانی نے 1027جبکہ پی پی (ش ب)کے غلام حیدر ناریجو نے 673، وارڈ نمبر 5میں پیپلز پارٹی کے محمد عیسیٰ کھڑون نے 1085 اور پی پی (ش ب)کے واحد بخش تھیم نے 312،وارڈ نمبر 6میں پیپلزپارٹی کے منظور خاصخیلی 1087اور آزاد امیدوار رحمت اللہ بھٹو نے 336 ووٹ حاصل کیے ۔اسی طرح وارڈ نمبر 7میں بھی پیپلزپارٹی کے امیدوار مشتاق احمد سومرو اپنے حریف کے خلاف بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ۔ٹھل میونسپل کمیٹی کے 10میں سے 8وارڈز اور 12یوسیز میں سے 11پر پیپلزپارٹی کے امیدوار جبکہ ایک یو سی پر جے یو آئی نے کامیابی حاصل کی ۔میونسپل کمیٹی کے وارڈ نمبر 2 سے سید واحد بخش شاہ، وارڈ نمر 3سے غلام مرتضیٰ برڑو، وارڈ نمبر 4پر انور علی دایہ، وارڈ نمبر 6سے زوہیب سرکی، وارڈ نمبر 7پر غلام قادر نوناری، وارڈ نمبر 8سے عبد الرحمن سرکی، وارڈ نمبر 9سے امتیاز احمد کھوسہ اور وارڈ نمبر 10پر عامر علی نے کامیابی حاصل کی ۔ اسی طرح یو سیز میں کامیابی حاصل کرنے والوں میں یوسی مبارکپور کے پی پی کے ڈسٹرکٹ کاؤنسل کے سردارخان مہر،چیئرمین صفی اللہ مہر،یوسی میرل نیو سے پی پی کے ڈسٹرکٹ کاؤنسل کے امیدوار غلام سرور بروہی،چیئرمین عارف کھوسہ ،یوسی میرپوربرڑو سے پی پی کے ڈسٹرکٹ کاؤنسل ممبررؤف برڑو،چیئرمین سہنو خان برڑو،یوسی بہادرپور سے ڈسٹرکٹ کائونسل ممبررحمت اللہ کھوسہ ،چیئرمین سجاد بنگلانی،یوسی غلاموں سے ڈسٹرکٹ کاؤنسل ممبرسردار ذوالفقارعلی سرکی،چیئرمین جعفربنگلانی،یوسی ٹھل نیو سے ڈسٹرکٹ کاؤنسل ممبرنظرمحمد کنڈرانی،چیئرمین بلال فیروز،یوسی لوگی سے ڈسٹرکٹ کاؤنسل ممبرغضنفرعلی جھکرانی ،چیئرمین داد محمد کھوسہ جبکہ یوسی شیرواہ سے جی یوآئی کے ڈسٹرکٹ کاؤنسل ممبرعبدالوحید سومرو اور چیئرمین محمدشاہ شامل ہیں ۔جیکب آباد میں پیپلز پارٹی کے تمام امیدواروں نے میدان مارلیا ۔ تحریک انصاف غائب اور ن لیگ شکست کھا کر گھر بیٹھ گئی ۔پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے جیت کی خوشی میں جشن منایا، مٹھایاں تقسیم کیں اور بھنگرے ڈالے ۔کامیاب امیدواروں میں میر غلام عباس خان جکھرانی ،گل محمد خان جکھرانی، احمد علی سومرو، ارباب سومرو، ہارون سومرو، حارث لاشاری، سردار خالد خان جھلن ،سید کامل شاہ ، سید ظاہر شاہ، ولہاری مغیری ، شوکت خان پنہور، آصف مغیری ، غوث بخش خان مغیری، ذاکر لاشاری، رئیس پیرزادہ ، صفر منجھو، پہلوان سومرو، لیاقت کھوسو، ودیگر شامل ہیں ۔پیر جو گوٹھ تحصیل کنگری میں مسلم لیگ (فنکشنل ) اور پیپلزپارٹی میں کانٹے کا مقابلہ رہا ۔ میو نسپل کمیٹی پیر جو گوٹھ میں مسلم لیگ (فنکشنل )نے ساتوں وارڈ جبکہ پیپلزپارٹی نے ٹاؤن کمیٹی پریالو میں کلین سوئپ کیا ۔ احمد پور ٹاؤن میں 4وارڈز میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوئی تو 2نشستوں پر مسلم لیگ (فنکشنل )نے کامیابی سمیٹی ۔ یونین کونسلز میں بھی پیپلزپارٹی مسلم لیگ (فنکشنل )سے آگے ہے ۔لاڑکانہ میونسپل کمیٹی یو سی 14 سے پی پی پی کے اسلم شیخ 3340 ووٹ لے کے کامیاب جبکہ پی ٹی آئی کے جاوید احمد 1752 ووٹ لے کے ناکام رہے ۔ میونسپل کمیٹی جیکب آباد کے وارڈ 10 سے پیپلز پارٹی کے ریاض احمد 622 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے غلام سرور نے 238 ووٹ حاصل کیے ۔ وارڈ 11 سے پیپلز پارٹی کے دیو آنند 623 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے خرم الہی نے 225 ووٹ حاصل کیے ۔ میونسپل کمیٹی کندھ کوٹ کے وارڈ نمبر 15 سے آزاد امیدوار مختیار میرانی 336 ووٹ لے کر کامیاب اور آزاد امیدوار غلام حیدر نے 74 ووٹ حاصل کیے ۔ میونسپل کمیٹی کندھ کوٹ کے وارڈ نمبر 1 سے آزاد امیدوار امیر عبداللہ 546 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ آزاد امیدوار انور علی 162 ووٹ حاصل کر سکے ۔ گھوٹکی کی ٹاون کمیٹی اوباڑو کے وارڈ نمبر 6 سے پیپلز پارٹی کے زاہد حسین 650 ووٹ لے کر کامیاب اور آزاد امیدوار غلام حسین بھٹی 350 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔ میونسپل کمیٹی ٹھل کے وارڈ 8 سے پیپلز پارٹی کے عبدالرحمٰن 916 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ جے یو آئی (ف) کے احسان احمد نے 235 ووٹ حاصل کیے ۔ گھوٹکی کی ٹاون کمیٹی ڈہرکی کے وارڈ نمبر 3 آزاد امیدوار جام عبدالستار 558 ووٹ لے کر کامیاب اور پیپلز پارٹی کے مصطفیٰ مہر نے 467 ووٹ حاصل کیے ۔سکھر شہر، روہڑی، پنوعاقل، صالح پٹ، کندھرا اور دیگر چھوٹے بڑے علاقوں، یونین کونسلوں اور ٹاؤن کمیٹیوں میں پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی بھاری اکثریت نے کامیابی حاصل کرلی۔سکھر ضلع میں بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی بھاری اکثریت کامیاب، خورشید شاہ کے حلقے سے مسلم لیگ فنکشنل کے متعدد یوسی چیئرمین، ضلع کونسل کے ممبر اور کونسلرز کامیاب ہوئے جبکہ سکھر شہر سے بعض یونین کونسلوں پر ایم کیو ایم کے امیدوار وں نے کامیابی حاصل کی ۔ ضلع کے شہری و دیہی علاقوں سے جمعیت علمائاسلام کے کئی امیدوار، مختلف جماعتوں اور تاجر تنظیموں کے اتحاد سکھر ڈیولپمنٹ الائنس کے چیئرمین سمیت کئی امیدوار اور پنوعاقل کنٹونمنٹ بورڈ کے نائب صدر کے فرزند نے بھی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے حلقہ انتخاب صالح پٹ اور اروڑ کی متعدد یوسیز سے فنکشنل مسلم لیگ کے امیدوار بطور چیئرمین، ضلع کونسل کے رکن اور کونسلر منتخب ہوئے ، اسی حلقے سے جمعیت علمائاسلام کے امیدواروں کے ساتھ ساتھ آزاد امیدواروں نے بھی پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ سید خورشید احمد شاہ کے حلقہ انتخاب میں فنکشنل لیگ نے سب سے بڑی کامیابی اروڑ یونین کونسل میں حاصل کی جہاں پر ان کے یونین کونسل کی چیئرمین شپ کے امیدوار سید ارشد شاہ نے سابق رکن سندھ اسمبلی سید جاوید شاہ کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ اسی طرح پنوعاقل کنٹونمنٹ بورڈ کے نائب صدر علی بخش خان مہر کے بیٹے آصف علی خان مہر نے پیپلزپارٹی کی ٹکٹ پر روہڑی میونسپل کمیٹی کے لئے کونسلر کی سیٹ پر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی، روہڑی شہر کی میونسپل کمیٹی کی زیادہ تر نشستوں پر پیپلزپارٹی کے امیدواروں نے سخت مقابلے کے بعد کامیابی حاصل کرلی۔سکھر شہر میں پیپلزپارٹی کو کئی یونین کونسلوں میں ایم کیو ایم اور آزاد امیدواروں کے علاوہ سکھر ڈیولپمنٹ الائنس کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں ایم کیو ایم کے کئی امیدوار کامیاب ہوئے ۔ سکھر ڈیولپمنٹ الائنس کے صدر حاجی محمد جاوید میمن نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے فرزند فرخ شاہ یونین کونسل باگڑجی سے اور سینیٹر اسلام الدین شیخ کے فرزند ارسلان شیخ یونین کونسل سعید آباد سے ،اس کے علاوہ روہڑی میونسپل کمیٹی کے سابق چیئرمین میر یعقوب علی شاہ، صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کے فرزند سید کمیل حیدر شاہ اور پیپلزپارٹی اور دیگر کے حمایت یافتہ42 امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ ضلع شکارپور کے 55 یونین کونسلوں میں سے 10 پی پی اور آزاد امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہو ئے جبکہ ضلع کونسل میں 13 کونسلر بلامقابلہ کامیاب ہوئے ۔ یوسی جہان واہ میں تنویر خان پٹھان ، یوسی علی بحر میں مراد خان بھیو ، یوسی شاھل سدھایو میں ھادی بخش عرف عمران خان سدھایو ، یوسی ہمایوں میں میاں سہیل احمد پیچوھو ، یوسی سلطان کوٹ میں زبیر خان پٹھان ، یوسی نور گھ انڑ میں محمد ایوب خروس ان چھ کا تعلق پی پی پی سے ہے جبکہ جتوئی گروپ کے شبیر آباد سے امیر علی خان جتوئی ، کوٹ شاھو سے میر مہدی حسن خان جتوئی ، گڑھی تیغو سے عرفان خان ، چمن سکھ پور سے نعیم خان جتوئی جبکہ مہر گروپ کے یوسی وزیر آباد سے عبدالسلام انڑ اور نہوں واہ سے سید نادر علی شاہ کامیاب ہوئے ہیں جبکہ شکارپور میونسپل کمیٹی کے 30وارڈوں میں سے 28 وارڈوں پر الیکشن ہوئی جبکہ دو وارڈ میں سے ایک وارڈ سے پی پی پی رہنما کے صاحبزادے فیاض محمود شیخ بلامقابلہ کامیاب ہوئے ہیں باقی دوسرے وارڈ پر امیدوار محمد یونس کے انتقال پر الیکشن کمیشن نے الیکشن ملتوی کردی تھی ، بلامقابلہ کامیاب ہونے والوں میں چیئرمین وائیس چیئرمین کے نام اور پارٹی پوزیشن مندرجہ ذیل ہے یوسی جہان واہ سے ارشاد علی/ نور خان سمارانی پی پی پی، یوسی علی بہرسے میر نبی بخش بھا ئیو/عبدالرحیم پی پی پی ، یوسی ہمایوں سے در محمد خان/پنہل پی پی پی ، یوسی سلطان کوٹ سے آغا دانیال خان/عبدالمالک آزاد ،یوسی بجارانی سے گل حسن خان/ ببل الدین چاچڑ آزاد ، یوسی شبیر آباد سے منظر علی جتوئی/ حیدر بخش آزاد ، یوسی چمن سکھ پو ر سے عبدالفتح جتوئی/محمد خان آزاد ،یوسی گڑھی تیغو سے منیر احمد خان/غلام رسول آزاد ،یوسی کوٹ شاہو سے وزیر علی جتوئی/ساجد علی آزاد ، یوسی وزیر آباد سے اسداللہ میمن/ امام بخش چوہان آزاد شامل ہیں ۔پنجاب سے آنے والے ابتدائی نتائج کے مطابق لاہور کی یو سی 75، وارڈ 1 سے ن لیگ کے صہیب غنی 437 ووٹ لے کر جیت گئے ۔ تحریک انصاف کے میاں وحید 195 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ۔ لاہور کی یو سی 41 سے نون لیگ کے امیدوار رضوان صلاح الدین نے 188 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی اور آزاد امیدوار معراج الدین نے 176 ووٹ حاصل کیے ۔ میونسپل کمیٹی حویلی لکھا کے وارڈ 18 سے آزاد امیدوار مصدق احمد 1399 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے علی رضا کو 200 ووٹ مل سکے ۔ میونسپل کمیٹی اوکاڑہ کے وارڈ 39 میں آزاد امیدوار نفیس اکرم 316ووٹ لے کر کامیاب جبکہ وارڈ 39 سے آزاد امیدوار عرفان بشیر 284 لیکر دوسرے نمبر پر رہے ۔ میونسپل کمیٹی پاکپتن کے وارڈ 36 سے تحریک انصاف کے بابر ریاض چشتی 300 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ نواز لیگ کے علی رضا خان 256 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔ لودھراں ضلع کونسل میں یو سی 10 سے ن لیگ کے محمد آصف بلوچ 5745 ووٹ لیکر کامیاب جبکہ پی ٹی آئی کے رانا وارڈ 15 سے آزاد امیدوار عمر فاروق 613،ووٹ لے کر کامیاب اور آزاد امیدوار ذاکر حسین 333 لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔شکیل 3943 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ۔ قصور ضلع کونسل کی یو سی 17 سے ن لیگ کے چوہدری مفیض 3500 ووٹ لے کر کامیاب اور تحریک انصاف کے مہر اللہ دتہ نے 800 ووٹ حاصل کیے ۔ قصور میونسپل کمیٹی مصطفی آباد کے وارڈ 2 میں آزاد امیدوار محمد شہزاد 625 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ وارڈ نمبر 2 سے مسلم لیگ ن وارڈ 45 سے (ن) لیگ کے عامر صابری 983 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ آزاد امیدوار عبد القدوس نے 802 ووٹ حاصل کیے کے شیخ خورشید نے 135 ووٹ حاصل کیے ۔ میونسپل کمیٹی حجرہ شاہ مقیم کے وارڈ 15 سے مسلم لیگ ن کے رفاقت علی شاہ 885 ووٹ لے کر کامیاب اور آزاد امیدوار علی شیر 343 ووٹ لے سکے ۔وارڈ 18 سے مسلم لیگ ن کے ذوالفقار حیدر 665 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ۔ میونسپل کمیٹی عارف والا وارڈ 20 سے آزاد امیدوار کاشف مظہر 452 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ آزاد امیدوار رانا آصف 365 ووٹ لے دوسرے نمبر پر رہے ۔ میونسپل کمیٹی دنیا پور وارڈ 11 سے (ن) لیگ کے فہد جوئیہ 562 ووٹ لے کر کامیاب اور آزاد امیدوار رانا عبدالوحید نے 510 ووٹ حاصل کیے ۔ میونسپل کمیٹی کہروڑ پکا کے وارڈ 10 سے (ن) لیگ کے سجاد احمد 612 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ آزاد امیدوار عبدالحمید نے 252 ووٹ لیے ۔ وارڈ 24 سے (ن) لیگ کے محمد شوکت 311 ووٹ لے کر کامیاب اور آزاد امیدوار نورالحق نے 228 ووٹ حاصل لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔ وارڈ 17 سے (ن) لیگ کے طلحہ جمال 238 ووٹ لے کر کامیاب اور تحریک انصاف کے خرم عباس نے 162 ووٹ حاصل کیے ۔ وارڈ 19 سے ن لیگ کے ناصر نواز 345 ووٹ لے کر کامیاب اور زوار حسین آزاد امیدوار 200 ووٹ لے سکے ۔ میونسپل کمیٹی لودھراں کے وارڈ 23 سے آزاد امیدوار سیف الدین 531 ووٹ لیکر کامیاب اور تحریک انصاف کے حبیب الرحمان نے 327 ووٹ حاصل کیے ۔ننکانہ صاحب سے خبر نگار کے مطابق میونسپل کمیٹی ننکانہ صاحب کے غیر حتمی نتائج میں مسلم لیگ ن نے میدان مار لیا ،آزاد امیدوار دوسرے نمبر پر رہے جبکہ پی ٹی آئی 5سیٹیں جیت کر تیسری پوزیشن پر رہی۔ 30 وارڈز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن نے 14 وارڈز میں کامیابی حاصل کر لی ہے ، وارڈنمبر 1 میں مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر محمد افضل ،وارڈ نمبر 2 سے تحریک انصاف کے ملک خوشی محمد ،وارڈ نمبر 3 میں مسلم لیگ ن کے محمد اکمل نواز ،وارڈ نمبر 4 میں مسلم لیگ ن کے محمد ارشاد ،وار ڈ نمبر 5 میں آزاد امیدوار عبد الغنی ،وارڈ نمبر 6 میں مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر عابد علی عابد ،وارڈ نمبر 7 میں مسلم لیگ ن کے محمد سلیم ،وارڈ نمبر 8 میں پاکستان تحریک انصاف کے عثمان شفیق ،وارڈ نمبر 9میں آزاد امیدوار (بلا مقابلہ ) پہلے ہی منتخب ہوچکے ہیں،وارڈ نمبر 10 مسلم لیگ ن کے رانا تنویر حسین ،وارڈ نمبر 11 آزاد امیدوار نعیم اشرف ،وارڈ نمبر 12 میں مسلم لیگ ن محمد انور شاکر ،وارڈ نمبر 13 میں آزاد امیدوار چوہدری نعیم احمد ،وارڈ نمبر 14 میں مسلم لیگ(ن) کے چوہدری ریاض احمد ،وارڈ نمبر 15 میں آزاد امیدوار شیخ نشاط احمد ،وارڈ نمبر 16میں پاکستان تحریک انصاف کے حاجی شفیق احمد ،وارڈ نمبر 17 میں مسلم لیگ ن کے زاہدوسیم ،وارڈ نمبر 18 میں آزاد امیدوار چوہدر ی شہزاد احمد (بلامقابلہ) پہلے ہی کامیاب ہوچکے ہیں ،وارڈ نمبر 19 میں مسلم لیگ ن کے شیخ طارق محمود ،وارڈ نمبر 20 میں آزاد امیدوار نوید نبی اعوان ،وارڈ نمبر 21 میں آزاد امیدوار چوہدری افضل حق ،وارڈ نمبر 22 میں پاکستان تحریک انصاف کے سید صفتین رضا عرف بابر شاہ ،وارڈ نمبر 23 میں پاکستان تحریک انصاف کے پیر ممتاز شاہ المعروف ڈبے شاہ،وارڈ نمبر 24 میں آزاد امیدوار چوہدری افتخار احمد ،وارڈ نمبر 25 میں مسلم لیگ ن کے راؤ فہیم السلام ،وارڈ نمبر 26 میں مسلم لیگ ن کے رانا محمد عثمان ،وارڈ 27 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جا وید شہزاد ،وارڈ نمبر 28 میں مسلم لیگ ن کے فرقان صدیق ،وارڈ نمبر 29 میں مسلم لیگ ن کے عبد الطیف طاہر ایڈووکیٹ جبکہ وارڈ نمبر 30 میں آزاد امیدوار محمد یونس پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے تھے ۔ میونسپل کمیٹی چونیاں سے آخری اطلاعات تک بارہ وارڈز میں سے وارڈ نمبر1سے تحریک انصاف کے اعجازاحمد 1093ووٹ لیکر کامیاب،وارڈ نمبر2سے ن لیگ کے رانامحفوظ علی خاں، وارڈ نمبر3سے ن لیگ کے سہیل حاکم ، وارڈ نمبر4سے ن لیگ کے میاں محمدنسیم ایڈووکیٹ، وارڈ نمبر5سے آزاد امیدوار عبدالغفار ، وارڈ نمبر6سے پی ٹی آئی کے چوہدری طفیل جٹ ، وارڈ نمبر7ن لیگ کے محمدعلی رحمانی ، وارڈ نمبر8سے ن لیگ کے حاجی محمدارشد ، وارڈ نمبر9سے ن لیگ کے ملک شرافت، وارڈ نمبر10سے آزاد امیدوار ارشدرحمانی ، وارڈ نمبر11سے آزاد امیدوار بلال ہاشمی ، وارڈ نمبر12سے ن لیگ کے کامران عادل جنجوعہ آگے تھے ۔ دریا خان میونسپل کمیٹی6وراڈز میں مسلم لیگ ن جبکہ 6 میں آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ۔پنجاب بھر سے 16یونین کونسلوں کے چیئرمین بلامقابلہ کامیاب ہوئے ۔پنجاب میں ن لیگ کے 10 ، تحریک انصاف کے 2 امیدوار بلامقابلہ چیئرمین جبکہ 4 آزاد امیدوار بھی بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوچکے ہیں۔ لاہور سے یونین کونسل 26، 53 اور 258 سے لیگی امیدوار بلامقابلہ چیئرمین منتخب، یو سی 107 سے بلامقابلہ منتخب خواجہ حسان کا نوٹیفکیشن عدالتی حکم پر روک دیا گیا، فیصل آباد مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کا ایک ایک امیدوار بلامقابلہ چییٔرمین منتخب، یو سی 30 سے چودھری زاہد توصیف اور یو سی 64 سے ریاض احمد منتخب ہوئے بہاولنگر سے دو امیدوار بلامقابلہ چیئرمین منتخب، یوسی 68 سے نعیم اللہ شاہانی اور یوسی 113 سے محمود آرائیں منتخب ہوئے ، نعیم اللہ شاہانی تحریک انصاف اور محمود آرائیں آزاد منتخب لودھراں سے دوامیدوار بلامقابلہ چیئرمین منتخب، یوسی 59 سے ن لیگ کے میاں راجن سلطان کامیاب ہوئے ، یوسی 70 سے نور شاہ گیلانی آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے ۔ پاکپتن سے ایک امیدوار بلامقابلہ چیئرمین بن چکے ہیں، یوسی 41 سے پیر خالد قطب چشتی آزاد منتخب ہوئے بھکر سے ایک امیدوار بلا مقابلہ چیئرمین منتخب، یو سی 19 سے منتخب جاوید اقبال کا تعلق تحریک انصاف سے ہے وہاڑی کی یوسی 23 سے زاہد دولتانہ آزاد حیثیت سے بلامقابلہ چیئرمین بن گئے اوکاڑہ سے دو امیدوار بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوئے یوسی 135 سے ن لیگ کے اعجاز احمد سکھیرا ، یوسی 88 سے حافظ عاصم وٹو آزاد حیثیت سے چیئرمین منتخب ہوئے ۔ قصور کی یو سی 2 سے تحریک انصاف کے ناصر جاوید بھٹی بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوئے ۔ سانگلاہل کے 8یونین کونسلوں میں چوہدری طارق محمود باجوہ ایم پی اے گروپ کے چیئر مین،وائس چیئر مین اور کونسلرز نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ، یونین کونسل نمبر1سے رضوان چیمہ، یوسی2سے میاں طاہر محمود، یو سی 3 سے محمد سہیل، یو سی 4سے چوہدری شہباز گورائیہ،یوسی 5احتشام الحسن بھٹی،یوسی 6سے عمران مشتاق بٹالوی،یوسی 7سے ملک طاہر محمود اور یوسی 8 سے غلام مصطفی اعوان کامیاب ہو گئے ، سانگلاہل سٹی کے 27وارڈزسے میں مسلم لیگ ن اور طارق باجوہ گروپ کے مابین سخت مقابلہ ہوا،مسلم لیگ ن نے 15، باجوہ گروپ نے 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی، وارڈ نمبر1سے باجوہ گروپ کے محمد یاسین غفاری ،وارڈ نمبر 2 سے باجوہ گروپ کے محمد عمران بوبک،وارڈ نمبر3سے مسلم لیگ ن کے محمد شفیق، وارڈ نمبر4سے مسلم لیگ ن کے ملک عبدالرحمن ،وارڈ نمبر 5 سے مسلم لیگ ن کے شیخ خالد محمود رونقی،وارڈ نمبر6سے مسلم لیگ ن کے شیخ محمد علی جیلانی، وارڈ نمبر7سے مسلم لیگ ن کے ملک ہدائت علی ،وارڈ نمبر 8 سے باجوہ گروپ کے شیخ یاسر محمود، وارڈ نمبر9سے مسلم لیگ ن کے فقیر محمد بادشاہ ،وارڈ نمبر10سے مسلم لیگ ن کے حسن شاہنواز ملہی،وارڈ نمبر 11سے مسلم لیگ ن کے محمد منور جاوید اعوان،وارڈ نمبر12سے مسلم لیگ ن کے محمد عامر ورک،وارڈ نمبر13 میں مسلم لیگ ن کے شفقت علی،وارڈ نمبر 14 سے مسلم لیگ ن کے بشیر احمد، وارڈ نمبر15سے باجوہ گروپ کے ملک اﷲ دتہ،وارڈ نمبر 16سے مسلم لیگ ن کے ملک محمد جمیل،وارڈ نمبر17 سے باجوہ گروپ کے نذیر احمد،وارڈ نمبر18سے باجوہ گروپ کے محمد اسلم بٹ،وارڈ نمبر 19سے مسلم لیگ ن کے لیاقت علی ،وارڈ نمبر 20سے باجوہ گروپ کے میاں طارق محمود، وارڈ نمبر21سے باجوہ گروپ کے محمد اشرف رحمانی ،وارڈ نمبر 22 سے باجوہ گروپ کے محمد عاصم،وارڈ نمبر23سے مسلم لیگ ن کے شاہد ندیم ،وارڈ نمبر24سے باجوہ گروپ کے سید حماد رضا ،وارڈ نمبر 25سے باجوہ گروپ کے شیخ محمد عباس بھٹو،وارڈ نمبر 26سے باجوہ گروپ کے ابرار حسین علوی اور وارڈ نمبر27میں مسلم لیگ ن محمد ارشدنے کامیابی حاصل کر لی۔ سیدوالا سے نامہ نگار کے مطابق 7یونین کونسلزمیں باپ بیٹا سمیت پانچ آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے جبکہ مسلم لیگ (ن)دو سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی،پی ٹی آئی کا واحد امیدوار صرف چند سو ووٹ حاصل کر سکا۔غیر حتمی نتائج کے مطابق یونین کونسل 59 میں آزاد امیدوار سید اسد شاہ ،یو سی 60میں رائے ارشد اقبال آزاد ، یو سی 61میں مسلم لیگ (ن) کے رائے ملازم حسین ، یو سی 62میں رائے شمس الحق آزاد ، یو سی 63میں رائے فاضل سجاد آزاد ، یو سی 64میں رائے محمد منشاء مسلم لیگ (ن) ، یو سی 65میں رائے سجاد احمد کھرل آزاد ، یو سی 63میں کامیاب آزاد امیدوار رائے فاضل سجاد ان کے بیٹے ہیں ۔چھانگا مانگا سے نامہ نگار کے مطابق یونین کونسل رحمن پورہ سے آزاد امیدوار رانامشتاق احمد خان چیئرمین اور ملک پرویز رضا وائس چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی کے راؤ امجد علی،اسلم انصاری،رانا صادق علی،میاں اسلم رحمانی،اﷲ دتہ کھوکھراور اسلم مشتاق آزاد حیثیت سے کونسلر منتخب ہو ئے ۔یونین کونسل واں کھاراسے مسلم لیگ ن کے سردارمحمدعلی ڈوگر چیئرمین، رانا محمد اجمل وائس چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ محمد ارشد،محمد طاہر،محمد عاشق ڈوگر،امجد مختار،محمد آصف آزاد کونسلرز منتخب ہوئے ۔ فورٹ عباس سے تحصیل رپورٹر کے مطابق 12وارڈز میں آزاد امید وار حاجی جاوید اقبال وار ڈ نمبر 1سے ، وارڈ نمبر 2سے حاجی خالد محمود ، وارڈ نمبر 3سے لالا امین کمبوہ ، وارڈ نمبر 4 سے امین بھٹی ، وارڈ نمبر 5 سے مہر ایاز خاں ، وارڈ 6 سے حامد شریف ، وارڈ نمبر 7سے مسعود طاہر بوٹا ، وارڈ نمبر 8سے ظہیر اخلاق کسر ، وارڈ نمبر 9سے طارق جاوید گھی ڈیلر ، وارڈ نمبر 10سے اختر جوئیہ ، وارڈ نمبر 11سے عد نان چو ہدری ، وارڈ نمبر 12سے غلام عباس چھٹہ کامیاب ہوئے ہیں۔قصور سے نامہ نگار کے مطابق میونسپل کمیٹی کی 50نشستوں میں مسلم لیگ ن 28سیٹوں پر کامیاب ہوئی ،20 پر آزاد اور 2سیٹوں پر تحریک انصاف کے امیدوار کامیاب ہوئے ۔وارڈ نمبر1سے آزاد امیدوار چوہدری طارق حسین خاں ،وارڈ نمبر2سے مسلم لیگ ن کا محمد الیاس ،وارڈ نمبر3سے مسلم لیگ ن کے چوہدری ثناء اﷲ ،وارڈ نمبر4سے مسلم لیگ ن کے ذذوالفقار علی،وارڈ نمبر5سے پی ٹی آئی کے عمران زیب کمبوہ ،وارڈ نمبر6 مسلم لیگ ن کے مہر عمران ایڈووکیٹ ،وارڈ نمبر7سے آزاد امیدوار محمد امتیاز اختر،وارڈ نمبر8سے مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر رضوان الحق ،وارڈ نمبر9سے مسلم لیگ ن کے محمد سعید ،ارڈ نمبر10سے مسلم لیگ ن کے محمد الیاس،وارڈ نمبر11سے مسلم لیگ ن کے ذوالفقار علی ٹھیکیدار ،وارڈ نمبر12سے پی ٹی آئی کے شبیر احمد،وارڈ نمبر13سے آزاد امیداوار محمد اسلم اچھی ،وارڈ نمبر14سے آزاد امیدوار جاوید اقبال ،وارڈ نمبر15سے آزادامیدوار عابد حسین طاہر،وارڈ نمبر16سے مسلم لیگ ن کے اصغر علی ،وارڈ نمبر17سے آزاد امیدوار مہر جمشید،وارڈ نمبر18سے آزاد امیدوار محمد انور مہر ،وارڈ نمبر19سے مسلم لیگ ن کے ذوالفقار علی بھٹو ،وارڈ نمبر20سے مسلم لیگ ن کے حافظ رشید احمد سنی ،وارڈ نمبر22سے آزاد امیدوار محمد ارشد،وارڈ نمبر23سے آزاد امیدواراکرم اسحاق مسیح ،وارڈ نمبر24سے مسلم لیگ ن کے حاجی محمد لطیف،وارڈ نمبر25سے مسلم لیگ ن کے فیض مجید قادری ،وارڈ نمبر26سے مسلم لیگ ن کے سید مسعود الحق ،وارڈ نمبر27سے مسلم لیگ ن کے حاجی ایاز احمد خاں ،وارڈ نمبر28سے آزاد امیدوار احمد انیس شیخ ،،وارڈ نمبر29سے مسلم لیگ ن کے ظفر اقبال کھوکھر ،وارڈ نمبر30سے آزاد امیدوار محمد انور،وارڈ نمبر31سے آزاد امیدوار مہر محمد لطیف ،وارڈ نمبر32سے آزاد امیدوار ندیم بلوچ ،وارڈ نمبر33سے مسلم لیگ ن کے نعیم بھٹی ،وارڈ نمبر34سے آزاد امیدوار شفیق ظفر ایڈووکیٹ ، وارد نمبر35سے مسلم لیگ ن کے مہر اﷲ وسایا گاڈی ،وارڈ نمبر36سے مسلم لیگ ن کے شاہد تبسم ،وارڈ نمبر37سے مسلم لیگ ن کے ملک شفیق ایڈووکیٹ ،وارڈ نمبر38سے آزاد امیدوار محمد نوید تصور ،وارڈ نمبر39 سے آزاد امیدوار محمد وقاص عابد،وارڈ نمبر40سے آزاد امیدوار طاہر محمود چوہدری ،وارڈ نمبر41سے مسلم لیگ ن کے عبدالستار بہادر نگریا،وارڈ نمبر43سے آزاد امیدوار محمد زبیر الحسن ،وارڈ نمبر44سے مسلم لیگ ن کے شاہد حسن،وارڈ نمبر45سے مسلم لیگ ن کے عامر صابری ،وارڈ نمبر46سے آزاد امیدوار زوالفقار علی ،وارڈ نمبر47سے آزاد امیدوار محمد صادق علی بجلی والا ،وارد نمبر48سے مسلم لیگ ن کا ذاہد حسن صابری ،وارڈ نمبر 49سے مسلم لیگ ن کا مہر محمد لطیف ،وارڈ نمبر50سے مسلم لیگ ن کا حاکم علی کامیاب قرار پائے ۔ الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز میں غلط انتخابی نشانات کے باعث یونین کونسل231میں چیئرمین اور وائس چیئرمین، یونین کونسل162 کی وارڈ5 نمبر، یونین کونسل86کی وارڈ نمبر3، یونین کونسل 185کی وارڈ نمبر4اور یونین کونسل193کی وارڈ نمبر2میں پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے ،نئی تاریخ کا اعلان بعد ازاں کیا جائیگا۔سکھر، رانی پور ، لاڑکانہ، روہڑی ، سانگھڑ، اوکاڑہ، سرگودھا،لاہور، کراچی(نمائند گان دنیا ،اسٹاف رپورٹر، دنیا نیوز)سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں مختلف اضلاع کے اکثریتی علاقے دن بھر میدان جنگ بنے رہے ۔ سندھ میں خیرپور کے علاقے رانی پور میں پیپلز پارٹی اور فنکشنل لیگ کے درمیان ہونے والے خونی تصادم کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے جس پر فوج طلب کرنا پڑی ۔ حالات قابو کرنے کیلئے رینجرز کو بھی کنٹرول سنبھالنا پڑا۔ الیکشن کمیشن نے پرتشدد واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اور متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کر لی۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے خیر پور میں فائرنگ سے 12افراد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سندھ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں ملوث عناصر کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ۔انہوں نے آئی جی سندھ سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کرلی ۔ آئی جی سندھ نے خیر پور میں ہوانے والے واقعے کی تحقیق کے لیے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ۔ کمیٹی میں ایس ایس پی خیرپور اور ایسی ایس پی سکھر بھی شامل ہونگی ۔انہوں نے واقعہ کی تحقیقات کرکے جلد از جلد رپورٹ طلب کرلی ۔پولنگ کا عمل ایک گھنٹے کے اضافے کے بعد صبح ساڑھے 7 بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک بغیر کسی تعطل کے جاری رہا جبکہ کئی علاقوں میں ہنگاموں کی وجہ سے پولنگ کا مقررہ وقت بڑھایا گیا،لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہونے سے چند گھنٹے پہلے تک بھی لڑائی جھگڑے اور دنگا فساد نہ رک سکا۔ ہفتہ کو سندھ میں بلدیاتی معرکہ خونیں ہو گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا آبائی شہر خیرپور فائرنگ سے گونجتا رہا۔ مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء پیر صدرالدین شاہ کے صاحبزادے اسماعیل شاہ راشدی اپنے حامیوں کے ساتھ رانی پور کے قریب یونین کاؤنسل درازا شریف کے گاؤں وریو واہن جونیجو میں بلدیاتی انتخابات کا معائنہ کرنے کے لئے جیسے ہی پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے وہاں پیپلز پارٹی کے حامیوں سے تنازع ہوگیا اور فائرنگ شروع ہوگئی، جس سے وزیراعلیٰ سندھ کے سابق مشیر فقیر نورحسن وریامانی ، ان کا ڈرائیور اور گارڈ سمیت 12افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ۔ان میں نعیم جونیجو، گل حسن جونیجو، بھٹو جونیجو، ذوالفقار، گل شیر، رحیم، غلام مرتضی، سابق وفاقی وزیر وریام خان کے بھتیجے نورحسن خاصخیلی ، جمشید، علی اکبر، ارباب اور فقیر ویسارو شامل ہیں۔ زخمیوں میں سومر، گل شیر اور ذوالفقار کے نام معلوم ہو سکے ۔ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ کا تعلق ضلع سانگھڑ اور نارا کے علاقے سے ہے ۔ مشیر فقیر نور حسن وریامانی جن کا تعلق ضلع سانگھڑ کے تعلقہ سنجھورو سے ہے جبکہ فنکشنل لیگ کے ایم پی اے وریام فقیر خا صخیلی کا بھتیجا ہے ، خبر پھیلتے ہی سنجھورو شہر بند ہو گیا۔ پیر اسماعیل شاہ راشدی بلٹ بروف گاڑی کی وجہ سے محفوظ رہے تاہم قافلہ میں شامل گاڑیوں کو فائرنگ سے شدید نقصان پہنچا۔ پولنگ کے عملہ نے چھپ کر جان بچائی اور ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔ واقع کے بعد فوج اور رینجرز نے علاقے کو اپنی تحویل میں لے لیا اور نعشوں کو رانی پور اسپتال لے جائیں گئیں ۔ پیپلز پارٹی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ فنکشنل کا گاڑیوں کا قافلہ خواتین کے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوا اور تنازع ہوگیا جبکہ مسلم لیگ (فنکشنل) کے مقامی رہنماء میاں بشر کا کہنا ہے کہ ہمارے اوپر فائرنگ کرکے ہمارے 9 حامیوں کو قتل کیا گیا اور 25 افراد کو زخمی کیا گیا ۔لاڑکانہ میں کئی مقامات پر امیدواروں کے حمایتوں نے ایک دوسرے کے کپڑے پھاڑ دیے ،کئی پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل وقفے وقفے سے روکا گیا ۔کئی اسٹیشنز کی بجلی کاٹ دی گئی تھی اور ووٹرز سر عام ٹھپے لگا کر بیلٹ باکس میں ڈالتے رہے ۔خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر مرد اہلکار سارادن خواتین ووٹرز کی تذلیل کرتے رہے ۔روہڑی میں پیپلزپارٹی سے ناراض آزاد امیدوار اور پی پی کے حامیوں میں تلخ کلامی ہوئی۔ فریقین نے ایک دوسرے کے کیمپ اکھاڑ دیے ۔پولنگ اسٹیشنز پر تعینات عملہ اور پولیس حکومتی جماعت کے عہدیداروں کے سامنے بے بس نظر آئی ۔یوسی 15پرانا سکھر میں ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کی خواتین میں جھگڑوں کے باعث پولنگ روک دی گئی ۔پولیس کی مداخلت سے پولنگ کا عمل دوبارہ شروع ہوا ۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سمیت ارکان قومی و صوبائی اسمبلی جب ووٹ ڈالنے آئے تو عام ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا ۔جیکب آباد میں کئی پولنگ اسٹیشنوں پر سیاسی پارٹی کارکن نعرے بازی کرتے ہوئے ایک دوسرے سے لڑپڑے ، جس سے دو افراد زخمی ہوگئے ۔پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر پولنگ کا عمل بحال کرایا، کچھ دیر بعد کارکنوں نے تلخ کلامی پر ایک دوسرے پر گولیاں چلائیں اور پتھراؤ کیے ، جس سے 9افراد زخمی ہوئے ،پولیس نے جھگڑا کرنے والوں کو حراست میں لے لیا ۔ ضلع شکارپور میں بلدیاتی الیکشن کے دوران مختلف مقامات پر آزاد ، پی پی ودیگر جماعتوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی تصادم کے دوران کئی افراد زخمی ہوئے ۔خان پور مہر میں بھی متعدد مقامات پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (فنکشنل ) کے حامیوں کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی ۔شکار پور میں جعلی ووٹ کاسٹ کروانے پر اسسٹنٹ پولنگ آفیسر شاہ میرعباسی کو گرفتار کرلیا گیا۔ خیرپور میں الیکشن ڈیوٹی پر مامور ایس ایچ او عبدالستار کلہوڑو دل کا دورہ پڑنے پر جاں بحق ہوگئے ۔جیکب آباد کی یوسی لوکی میں بدنظمی کے الزام پر اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر سمیت پولنگ عملے کے تین افراد کو حراست میں لیا گیا ، جیکب آباد میں پولنگ سٹیشن عبدالرزاق عیسانی میں تصادم میں تین افراد زخمی ہوئے ۔جیکب آباد میں علی نوازپہنورپولنگ اسٹیشن میں کشیدگی رہی ،ہنگامہ آرائی کرنے والے مشتعل افرادنے گاڑی کے شیشے توڑ دیئے ۔ہنگامہ آرائی میں تین افرادزخمی ہوئے ۔ پنجاب میں فیصل آباد کے کلیم شہید پارک پولنگ سٹیشن میں دو گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہو ئے ،اوکاڑہ میں تصادم کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہو گئے ۔وہاڑی کی پیپلزکالونی میں حریفوں میں جھگڑا ہوا ، گجرات کی یونین کونسل گیارہ وارڈ ایک اور دو میں ن لیگ اور ق لیگ کے کارکن لڑپڑے ۔ پاک پتن کی یوسی22 میں چیئرمین کے امیدوارغلام سرورڈوگرسمیت3افراد کو گرفتار کرلیا گیا، یونیورسٹی آف گجرات پولنگ سٹیشن پر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ لودھراں کے گرلز کالج پولنگ سٹیشن کے باہر کھلاڑی اور متوالے آمنے سامنے آگئے اور تلخ کلامی کے بعد لاتوں، گھونسوں، ڈنڈوں اور کرسیوں کو آزادانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں کئی کارکن زخمی ہوگئے ۔گجرات میں یونین کونسل 6 کے وارڈ نمبر1 میں تعینات منڈی بہائوالدین سے تعلق رکھنے والے پریذائیڈنگ آفیسر محمد شریف دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا جس کی وجہ سے پولنگ کا عمل 15 منٹ تک رک گیا ۔سانگلہ ہل میں یونین کونسلوں مڑ بلوچاں اور چک 25ستیھالی میں اسلحہ کی سرعام نمائش ہوتی رہی، لیگی و آزاد امیدواروں کے درمیان فائرنگ سے دو خواتین سمیت 14افراد شدید زخمی ہو گئے ۔ساہیوال کی یونین کونسل 75کے چیئر مین کے آزاد امیدوار محمد تنویر کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر شدید زخمی کر دیا جن کی ہسپتال میں حالت نازک ہے ۔گجرات میں پبلک سکول نمبر 2 کا پریذائیڈنگ آفیسرمحمد شریف بھی دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں بھی لڑائی جھگڑے ہوتے رہے ، یونین کونسل 228 کوٹ لکھپت میں (ن)لیگ اور تحریک انصاف کے کارکنان آپس میں جھگڑ پڑے جس سے متعدد زخمی ہو گئے ، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی،مشتعل کارکنوں نے پریذائیڈنگ افسر کو بھی مارنے کی کوشش کی مگر پولیس نے بچا لیا۔ یونین کونسل 174میں لیگی خواتین اور پی ٹی آئی کی ووٹرز آپس میں جھگڑ پڑیں، یوسی 201 رحمان پورہ گلبرگ بھی میدان جنگ بنی رہی۔ یونین کونسل 14 اور وارڈ نمبر 506 میں پولیس ا ہلکاروں نے تحریک انصاف کا پولنگ کیمپ اکھاڑدیا۔ یوسی274بیلیانہ میں پی ٹی آئی کارکنوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرکوجعلی ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑلیا۔ ریٹرننگ آفیسر نے یوسی 38شاہی قلعہ وارڈ نمبر ایک میں پولنگ عمل میں پولنگ عملے کے انور نامی شخص کو مداخلت کرنے پر گرفتار کر ا دیا۔ اسلحہ کی نمائش پر پابندی کی خلاف ورزی پر 6 افراد کوگرفتار کر کے مقدمات درج کر لئے گئے ۔مبین احمد کو کاہنہ ،گلزار حسین کو قلعہ گجر سنگھ،مبشر خان کو اسلام پورہ،سعید احمد اور خالد مقبول کو شمالی کینٹ ،عبدالرشید کو غازی آباد میں گرفتار کیا گیا۔فیصل ٹاؤن پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما چودھری سرور کے سکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا، قبضے سے 2پسٹل، کلاشنکوف اور پمپ ایکشن برآمد کر لی۔ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسرنے ڈیوٹی پر نہ آنے کی وجہ سے ٹی ایم اوشوکت اظہرکوگرفتارکرنے کا حکم دے دیا۔ الیکشن کمیشن نے غلطیوں کی بھر مار کی۔ بیلٹ پیپر پر شیر کی جگہ کہیں ہیرا اور کہیں بالٹی چھپ گئی ۔ الیکشن کمیشن کی غلطیوں کے باعث کئی مقامات پر ووٹنگ کا عمل ہی شروع نہیں ہو سکا ۔