ویٹری ہسپتالوں میں جانوروں کے چیک اپ کیلئے پیسوں کی وصولی

ویٹری  ہسپتالوں  میں  جانوروں  کے  چیک  اپ  کیلئے  پیسوں  کی  وصولی

فیصل آباد(جنرل رپورٹر)محکمہ لائیو سٹاک کی عدم توجہ کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں جانوروں کے علاج معالجے کیلئے آنے والے مویشی پال حضرات سے پیسے وصول کیے جانے لگے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو سٹاک کی عدم توجہ کے باعث دیہی علاقوں میں موجود ویٹرنری ہسپتالوں میں سادہ لوح دیہاتیوں اور مویشی پال حضرات کی جیبوں پر ڈاکے ڈالے جارہے ہیں ،ہسپتالوں میں موجود ویٹرنری ڈاکٹرز اور ویٹرنری اسسٹنٹ سمیت دیگر عملے کی جانب سے بیمار جانوروں کو علاج معالجے کے لیے ہسپتال لے کر آنے والے مویشی پال حضرات کو مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتی ،جانوروں کے علاج کے دوران مالکان کو کہا جاتا ہے کہ ہسپتال میں سرکاری انجیکشنز کا سٹاک ختم ہوچکا ہے ،پرائیویٹ انجکشنز موجود ہیں آپ ان انجکشنز کی قیمت ادا کریں تو آپ کے جانور کو انجکشن لگادیا جائے گا، مالکان کی رضامندی پر جانوروں کو سرکاری ٹیکہ جات لگا کر مالکان سے پیسے وصول کرلیے جاتے ہیں، جانور لے کر آنے والے مویشی پال حضرات کو میڈیکل سٹور کی مہنگی ادویات بھی لکھ کر دی جاتی ہیں اور پرائیویٹ میڈیکل سٹور کی نشاندہی بھی کردی جاتی ہے ،ذرائع کے مطابق ویٹرنری ہسپتالوں میں تعینات ویٹرنری ڈاکٹرز کی جانب سے ایسے میڈیکل سٹوروں سے بھی حصہ وصول کیا جاتا ہے ، مویشی پال حضرات کا کہنا ہے کہ اگر جانور ہسپتال سے دور ڈیرے پر ہو یا جانور کی طبیعت زیادہ خراب ہو تو ہسپتال کے اوقات کار میں ڈاکٹرز کو موقع پر پہنچ کر جانور چیک کرنے کا کہا جائے تو اس کے لیے بھی ڈاکٹر کی جانب سے وزٹ فیس کے نام پر 700 سے 1000 روپے تک اضافی وصول کیے جاتے ہیں اور پانچ سو روپے سے ایک ہزار روپے تک کی ادویات دے دی جاتی ہیں ،ڈویژنل ڈائریکٹر لائیو اسٹاک ڈاکٹر حیدر کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں ملنے والی تمام ا دویات مفت فراہم کی جاتی ہیں اور ہسپتال سے ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد ڈاکٹر پرائیویٹ طور پر جانوروں کو گھروں میں یا ڈیرے پر چیک کرکے فیس وصول کرسکتا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں