فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی ہنگامہ ،انتظامی غفلت بے نقاب

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی میں مبینہ طور پر انتظامیہ کی غفلت بے نقاب ہوگئی۔ میڈیکل کے طلباء پر تشدد کے ملزموں کے خلاف واقعہ سے قبل کالونی کے رہائشیوں کی جانب سے متعدد بار درخواستیں دی گئیں جسے انتظامیہ نے یکسر نظر انداز کرتے ہوئے۔۔
کان نہ دھرے ۔ 19 ستمبر کی شب مبینہ طور پر خاتون ڈاکٹر کو تنگ کرنے سے منع کرنے پر پنجاب میڈیکل کالج سٹاف کالونی میں میڈیکل کے دو طلباء کو تشدد کا نشانہ بنا یا گیا جس سے جامعہ میں سکیورٹی صورتحال پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے ۔ بعد ازاں یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے معاملے پر شدید رد عمل دیتے احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس پر خواب غفلت میں سوئی یونیورسٹی انتظامیہ کو ہوش آیا اور وائس چانسلر کی قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات پر کالونی کی تین رہائشگاہوں کو سربمہر کرکے ملزموں کے خلاف مقدمہ کا اندراج بھی کروا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق واقعہ سے قبل بھی ملزموں کی غیر قانونی سرگرمیوں بارے کالونی کے مکینوں نے متعدد بار یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کیا اور درخواستیں بھی دیں وائس چانسلر سمیت کوئی ٹس سے مس نہ ہوا اور طلباء پر تشدد کا واقعہ رونما ہوگیا۔ واقعہ پر انتظامی افسروں سے رابطہ کیا گیا تو سب ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے لگے ۔ یونیورسٹی رجسٹرار ڈاکٹر اکمل رشید کا کہنا تھا کہ پی ایم سی کالونی معاملات پرنسپل پی ایم سی کے ذمہ ہیں جبکہ پرنسپل ڈاکٹر فیصل لودھی سے مؤقف کے لیے رابطہ کیا گیا جن کا کہنا تھا کہ کالونی میں الاٹمنٹ کے صوابدیدی اختیارات بطور کمیٹی چیئرمین وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر چودھری کے پاس ہیں۔ وائس چانسلر سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے کوئی مؤقف نہ دیا۔