پولٹری انڈسٹری پر بحران کے بادل مزید گہرے ، فیڈ بیگ کی قیمت 7ہزار روپے ہو گئی

پولٹری  انڈسٹری  پر  بحران  کے  بادل  مزید  گہرے  ،  فیڈ بیگ  کی  قیمت  7ہزار  روپے  ہو  گئی

فیصل آباد(بلال احمد سے )پولٹری انڈسٹری پر بحران کے بادل مزید گہرے ہوگئے ۔ سویا بین کی قلت کے باعث فیڈ بیگ کی قیمت 7 ہزار روپے تک جا پہنچی، فارمر کو فی کلو چکن کی مد میں لاگت کے مقابلے میں ڈیڑھ سو روپے تک کا نقصان ہونے لگا۔۔

 پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے حکومت سے رحم کی اپیل کردی۔تفصیلات کے مطابق مرغی کے گوشت کی قیمت میں کمی کا فائدہ جہاں عام صارف کو ہوا وہیں پولٹری انڈسٹری سے جڑے فارمر بھاری نقصان اٹھانے لگے ۔ ذرائع کے مطابق ایک کلو چکن پر پیداواری لاگت 400 روپے کے قریب ہے جبکہ فارم ریٹ 230 سے 250 روپے فی کلو مل رہا ہے جس کے باعث ہر ایک کلو پر فارمر کو تقریبا ڈیڑھ سو روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جو مجموعی طور پر ایک شیڈ سے تقریبا 85 لاکھ روپے کا خسارہ ہے ۔ سویا بین کی درآمد میں درپیش مشکلات کی وجہ سے فیڈ ملز کی جانب سے مرغیوں کی خوراک مسلسل مہنگی کی جا رہی ہے ۔ ایک ماہ کے دوران فیڈ کے 50 کلو بیگ میں 300 روپے تک اضافہ ہونے کے بعد مجموعی قیمت 7 ہزار روپے تک جا پہنچی ہے ۔ دوسری جانب مرغی کی پیداوار کم ہونے سے مارکیٹ میں انڈے کی بھی قلت ہونے لگی ہے جس سے مصنوعی طریقے سے چوزہ نکالنے والی بیشتر ہیچریوں کو تالے لگ گئے ہیں۔ خراب تر ہوتی صورتحال پر پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر سجاد ارشد کا کہنا ہے کہ اس وقت مرغی کی مہنگی فیڈ سمیت دیگر پیداواری ذرائع کی لاگت میں اضافہ مسائل کا گڑھ ہے ، سویا بین کی درآمد لائسنس کے مرحلے پر رکی ہوئی ہے جس کو جواز بنا کر فیڈ ملز مسلسل مرغیوں کی خوراک مہنگی کررہی ہے ، پولٹری انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں بصورت دیگر متعدد فارمر بیرونی ممالک کو اڑان بھرنے کے لیے پر تول رہے ہیں ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں