کم عمری کی شادی معاشرے کا ناسور بن چکی :تربیتی ورکشاپ

 کم عمری کی شادی معاشرے کا ناسور بن چکی :تربیتی ورکشاپ

جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر)خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنیوالی غیر سرکاری تنظی ’’پودا ‘‘کے زیر اہتمام جھنگ کے مقامی ہوٹل میں نکاح خواہ اور نکاح رجسٹرارتربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔۔۔

جس میں مختلف یونین کونسلزسے نکاح خواہان، نکاح رجسٹراروں ،پودا ملتان کی عہدیدار سمیرا ستار، کوآرڈنیٹر خالدہ راجہ اور میڈیا نمائندوں نے شرکت کی۔اس موقع پر ٹرینر معظمہ حسنین نے تربیتی سیشن سے خطاب میں کہا کہ کم عمری کی شادی معاشرے کا ناسور بن چکی ، نکاح خواہ اور نکاح رجسٹرارکا فرض ہے کم عمری کی شادی کی روک تھا م میں اپنا کردار ادا کریں، 18 سال سے کم عمر لڑکیوں کی شادی کرانے پر خلاف ورزی کرنیوالے والدین، گواہ،نکاح خواہ ، نکاح رجسٹرارو دیگر افراد کے خلاف مؤثر کارروائی کے لئے قانون سازی ہونی چاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کم عمری کی شادی لڑکیوں اور لڑکوں بنیادی انسانی حقوق کی ورزی ہے ، شناختی کارڈ کے بغیر شادی جرم قرار دی جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں