ہاسٹلز کی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ
فیصل آباد)عبدالباسط سے )تھانہ مدینہ ٹاؤن کے علاقے ہاکی سٹیڈیم سے ملحقہ علاقوں میں قائم ہاسٹلز میں مقیم طالبات اور نوکری پیشہ خواتین کا ہاسٹلز اور گھروں سے باہر نکلنا محال ہو گیا۔
اوباش افراد کی جانب سے مبینہ طور پر راہ جاتی ہوئی طالبات اور خواتین کو ہراساں کرنے اور مختلف انداز میں تنگ کرنے کے آئے روز واقعات پھر سے بڑھنے لگے ہیں۔ موٹر سائیکلوں پر آنے والے اوباش افراد کی جانب سے طالبات کو ہراساں و پریشان اور تنگ کرنے کی ٖ فو ٹیجز سامنے آنے کے باوجود بھی پولیس ان واقعات میں ملوث ملز موں کی گرفتاری اور ایسے واقعات کی روک تھام میں ناکامی کا شکار بنی ہو ئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق تقریبا دو سے ڈھائی سال قبل بھی ہاکی سٹیڈیم روڈ سے ملحقہ گلیوں محلوں میں طالبات اور نوکری پیشہ خواتین کا ہاسٹلز اور گھروں سے باہر نکلنا اوباشوں کی جانب سے محال کردیا گیا تھا۔ معاملات سے متعلق دنیا نیوز پر خبر شائع ہونے کے بعد پولیس کی جانب سے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں اور ان ٹیموں نے خفیہ طور پر کار روائیاں کرتے ہوئے ایسے واقعات میں ملوث عناصر کو حراست میں لے کر ان کے خلاف قانونی کار روائیاں بھی کی تھیں۔ ان علاقوں میں پولیس ٹیمیں تعینات ہونے اور ملز موں کیخلاف قانونی کارر وائیاں کئے جانے کے بعد طالبات اور خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات تھم گئے تھے ۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پولیس کی جانب سے تعینات کی گئی ٹیمیں بھی ڈیوٹیوں سے غائب رہنے لگیں اور ایسے واقعات میں ملوث عناصر دوبارہ سے متحرک ہوگئے ۔ مدینہ ٹاؤن گلی نمبر ایک میں واقعہ ہاسٹلز میں مقیم طالبات کو راہ جاتے ہوئے سیاہ رنگ کے لباس زیب تن کیے اوباش کی جانب سے ہراساں و پریشان کیا گیا، اور اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کو راہ جاتی ہوئی طالبہ کو ہراساں کرتے دیکھا جا سکتا ہے ، بعد ازاں ملزم موٹر سائیکل پر تیز رفتاری سے موقع سے فرار ہوگیا۔ طالبات اور نوکری پیشہ خواتین کے والدین اور اہل علاقہ کی جانب سے پولیس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے علاقے میں پولیس کی خصوصی ٹیمیں تعینات کی جائیں تاہم معاملے پر ایس پی مدینہ ٹاؤن سعد ارشد کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام اور ان میں ملوث ملز موں کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیتے ہوئے خواتین اور طالبات کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لئے بہتر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔