سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی بے حسی ، حاملہ خواتین کی زندگیوں کو خطرات ، اموات کے کیسز عام

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)سرکاری ہسپتالوں کے شعبہ زچہ بچہ میں ڈاکٹروں کی بے حسی نے حاملہ خواتین کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں۔ ڈلیوری کے دوران پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے ایک سے دوسرے ہسپتال ریفر کرنا معمول بنا لیا گیا۔
تاخیر سے زچگی کے باعث بچوں کی اموات کے کیسز بھی رپورٹ ہونے لگے ۔جنرل ہسپتال سمن آباد کا شعبہ گائنی حاملہ خواتین کے لیے اذیت کا سبب بن گیا۔ ذرائع کے مطابق خواتین کو زچگی کی مدت پوری ہونے کے بعد داخلے کے وقت بار بار انتظار کے نام پر ٹرخا دیا جاتا ہے اور حالت خراب ہونے پر کیس لینے سے انکار کرکے دوسرے ہسپتال بھجوانا معمول بن چکا ہے ۔ دو روز قبل سمن آباد کی خاتون کو ایمرجنسی میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے ڈاکٹر نے کیس وصول کرنے کے بجائے اسے الائیڈ ہسپتال ریفر کردیا۔ جہاں خاتون کے دوبارہ سے تمام تر ٹیسٹ کرنے کے دوران وقت ضائع ہوا اور اس دورانیے میں بچے کی موت واقعہ ہوگئی۔ شہریوں کی جانب سے سمن آباد جنرل ہسپتال کی انتظامیہ اور شعبہ گائنی کی ڈاکٹرز کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جن کا کہنا ہے ایم ایس ڈاکٹر شہباز علاجگاہ کے معاملات چلانے میں ناکام ہو چکے ہیں جبکہ شعبہ گائنی میں تعینات ڈاکٹرز حتی الامکان کیس دوسرے ہسپتال بھجوانے کی کوشش کرتے ہیں جس دوران ماں اور بچہ دونوں کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ ٰاور وزیر صحت سے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے خواتین کو درپیش انتہائی اہم مسئلہ حل کروانے کا مطالبہ کیا ہے ۔