گڈز ٹرانسپورٹ کے 200 سے زائد غیر قانونی اڈے

گڈز   ٹرانسپورٹ    کے     200     سے    زائد    غیر   قانونی    اڈے

فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)فیصل آباد میں منی مزدا گڈز ٹرانسپورٹرز کی من مانیاں عروج پر،سینکڑوں غیر قانونی منی مزدا گڈز اڈے موجود مگر ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ان کے خلاف کارروائیاں نہ ہونے کے برابر۔۔۔

 منی مزدا گڈز ٹرانسپورٹرز کو کاروبار چلانے کے لیے ایک اڈا بنانے کی ضرورت پڑتی ہے جس کے لیے قوا عدو ضوابط کے تحت ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے رجسٹریشن حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے مگر ذرائع کے مطابق فیصل آباد میں منی مزدا گڈز کے 200سے زائد غیر قانونی اڈے موجود ہیں جو آر ٹی اتھارٹی سے رجسٹرڈ ہی نہیں ، غیر منظور شدہ اڈوں سے ایک جانب رجسٹریشن فیس اور ٹیکس کی مد میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے تو دوسری طرف غیر منظور شدہ منی مزدا گڈز کے ٹرانسپورٹرز عوام کی جیبوں پر بھی ڈاکہ ڈال رہے ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ سروس کے کرایوں کو چیک کرنے کا نظام تو موجود ہے مگر گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں کو چیک کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے گڈز ٹرانسپورٹرز کو کھلی چھوٹ مل چکی ہے اور وہ من مرضی کے زائد کرا ئے وصول کرتے ہیں ۔محتاط اندازے کے مطابق فیصل آباد میں گڈز ٹرانسپورٹرز ماہانہ کروڑوں روپے کماتے ہیں لیکن سرکاری خزانے میں پھوٹی کوڑی بھی جمع نہیں کروائی جاتی، گڈز ٹرانسپورٹرز نے گاڑی میں زائد سامان لوڈ کرنے کے لیے گاڑی کی باڈیاں بھی کئی کئی فٹ چوڑی اور لمبی کروا رکھی ہیں جو قواعد و ضوابط کے خلاف ہیں منی مزدا کی آڑ میں بڑی کیبن والی گاڑی دن کے اوقات میں شہر کی ٹریفک کے لیے شدید مسائل پیدا کرتی ہیں ،گڈز ٹرانسپورٹ میں مقررہ مقدار سے زائد سامان لوڈ کرتے ہوئے اوور لوڈنگ قوائد و ضوابط کی دھجیاں اڑائی جاتی ہیں ذ رائع کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹرز کسی بھی قانون یا اس کے قواعد و ضوابط کو نہیں جانتے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں