بجٹ میں انسداد منشیات بحالی سنٹر منصوبہ مکمل نظر انداز

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )فیصل آباد کی جاری اور نئی ترقیاتی سکیموں کیلئے 30 ارب روپے سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔۔۔
لیکن انسداد منشیات بحالی سنٹرمنصوبہ کیلئے 1 روپیہ بھی منظور نہیں کیا گیا ، بحالی سنٹر نہ ہونے اور منشیات کی آسان دسترس کے باعث منشیات کا استعمال کرنے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مئی 2021ء میں 13کروڑ روپے لاگت سے فیصل آباد میں انسداد منشیات بحالی سنٹر بنانے کا منصوبہ بنایا گیا اور سال 2022 ء میں منصوبہ اے ڈی پی سکیم میں شامل بھی ہوا لیکن اس کے بعد عملدرآمد نہیں ہوسکا ،حالیہ بجٹ میں صحت، کھیل سیوریج سمیت فیصل آباد کی مختلف ترقیاتی سکیموں کیلئے جہاں 30 ارب روپے مختص کئے گئے وہیں اس بار بھی فیصل آباد کی اہم ترین ضرورت انسداد منشیات بحالی سنٹرکے منصوبے کو نظر انداز کردیا گیا حالانکہ شہر کو اس کی اشد ضرورت ہے ۔ فیصل آباد کی سڑکوں کے کنارے منشیات کے عادی افراد نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور وہ سرعام اپنی زندگیاں تباہ کر رہے ہیں مگر متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بن چکے ہیں، کسی نہ کسی سڑک یا نہر کنارے سے ملنے والی منشیات کے عادی افراد کی لاشیں بھی اس سنگین مسئلے کی جانب حکومت اور اداروں کی توجہ مبذول نہ کروا سکیں۔ منشیات کی دلدل میں پھنسنے یہ افراد زندگی کی خواہش ضرور رکھتے ہیں لیکن واپسی کا راستہ ہونے کی وجہ سے وہ اس دلدل سے باہر نہیں نکل سکتے ، مئی 2022 ء میں انسداد منشیات بحالی سنٹر کیلئے اولڈ ایج ہوم سے ملحقہ جگہ کا تعین کیا گیا اور منصوبے کا پرپوزل منظوری کیلئے پنجاب حکومت کو بھجوایا گیا تھا مگر کوئی پیش رفت نہ ہوئی ۔رواں بجٹ میں امید تھی کی منصوبے کیلئے رقم مختص کی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ شہریوں نے وزیر اعلی سے اپیل کی ہے کہ بحالی سنٹر کے قیام کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں ۔