بینظیر انکم سپورٹ پروگرام : مستفید ہونیوالے غیر مستحق افراد سے ریکوری کا فیصلہ
فیصل آباد(بلال احمد سے )بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جاری مالی امداد میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ، ہزاروں سرکاری ملازمین اور پنشنرز نے جعلی یا ادھوری معلومات کی بنیاد پر سالوں تک حکومتی خزانے سے لاکھوں روپے بطور امداد وصول کئے۔۔۔
جن کے خلاف شکنجہ کسنا شروع کر دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے نادرا، ایف بی آر اور دیگر متعلقہ اداروں کے ڈیٹا کو ڈیجیٹل طریقے سے آپس میں منسلک کر کے امداد حاصل کرنے والوں کی چھان بین شروع کردی جس کے نتیجے میں انکشاف ہوا کہ متعدد خواتین جو سرکاری ملازمین یا پنشنرز کے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں وہ اہل نہ ہونے کے باوجودمقامی اہلکاروں کی ملی بھگت کے باعث کئی سالوں سے بی آئی ایس پی کے تحت مالی امداد حاصل کر رہی تھیں ۔ ذرائع کے مطابق صرف فیصل آباد میں درجنوں کیسز کی نشاندہی ہو چکی جہاں خواتین کو ڈیڑھ لاکھ روپے تک کی رقوم واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے ،ملک بھر میں اس قسم کے غیر مستحق افراد کی تعداد ہزاروں ہو سکتی ہے جنہوں نے مجموعی طور پر کروڑوں روپے کی رقم امداد کے طور پر حاصل کی۔ حالیہ دنوں میں کئی افراد کو موبائل فون پر پیغامات اور خطوط بھی موصول ہوئے ہیں جن میں کہا گیا کہ آپ بینظیر انکم سپورٹ کی امداد کے اہل نہیں لہذا وصول کردہ رقم حکومتی خزانے میں جمع کروائیں۔ دوسری جانب کئی شہری اس اقدام کو خوش آئند قرار دے رہے جبکہ بعض افراد کا کہنا ہے اگر یہ خواتین نااہل تھیں تو یہ ذمہ داری نظام پر عائد ہوتی ہے ،کیا ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جنہوں نے ان خواتین کو پروگرام میں شامل کیا؟ ۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ صرف تنبیہ نہیں بلکہ قانونی نوٹس ہے ، اگر مذکورہ افراد رضاکارانہ رقم واپس نہیں کرتے تو ان کے خلاف مقدمات درج کرکے نیب یا ایف آئی اے کے ذریعے ریکوری کرینگے ۔