میونسپل کارپوریشن لائٹ برانچ کا عملہ کام چوری کرنے لگا

میونسپل کارپوریشن لائٹ برانچ کا عملہ کام چوری کرنے لگا

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر)سرکاری محکموں کے کام چور ملازمین حکومت اور اداروں کی بدنامی کا سبب بننے لگے ملازمین کی کام چوری اور بدیانتی کا بوجھ افسروں کو اٹھانا پڑرہا ہے میونسپل کارپوریشن لائٹ برانچ انچارج اور عملہ کام چوری اور غلط بیانی سے ایڈمنسٹریٹر و چیف آفیسر سمیت محکمے کو بدنام کررہا ہے ۔

میونسپل کارپوریشن میں لائٹ برانچ کے پاس عملہ موجود ہونے کے باوجود ملازمین کام نہیں کرتے سرکاری عملے کی موجودگی کے باوجود چیف آفیسر کو پرائیویٹ الیکٹریشنز سے کام کروانا پڑرہا ہے  شہریوں کی جانب سے متعدد بار شکایات کرنے کے باوجود لائٹیں تبدیل یا مرمت نہیں ہوسکی معاملے سے متعلق موقف کے لیے عبدالوحید سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نہ تو کوئی تار موجود ہیں اور نہ ہی ہمیں کوئی لائٹیں دی گئی ہیں جبکہ چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن علی عباس بخاری کا کہنا ہے کہ لائٹ برانچ کے پاس لائٹیں بھی موجود ہیں اور تار بھی  اس کے باوجود پرائیویٹ الیکٹریشنز کو لیکر کام چلا رہے ہیں ذرائع کے مطابق لائٹ انسپکٹر بطور انچارج لائٹ برانچ کام کرنیوالے عبدالوحید کام چوری کے باعث لائٹ اور تار نہ ہونے کا بہانہ بناتے ہیں یہ عبدالوحید کی پرانی روایت ہے ایک جانب وزیر اعلیٰ  کی جانب کی خصوصی توجہ کے بعد ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن کمشنر مریم خان نے شہر بھر کیلائٹیں چلانے کے احکامات دئیے تو دوسری جانب  عبدالوحید اور عملے کی کام چوری حکومت اور ایڈمنسٹریٹر کی ناکامی کی وجہ بن رہی ہے شہریوں کا کہنا ہے اگر حکومت کوئی اچھا فیصلہ کرتی   ہے تو اس طرح کے  ملازمین حکومت کے منصوبے کو ناکام بنا دیتے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ کام نہ کرنے والے ملازمین کی جگہ محنت کرنے والے ملازمین کو ذمہ داریاں دی جائیں تاکہ شہریوں کے مسائل بھی حل ہوں اور اداروں کی ساکھ بھی خراب نہ ہو۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں