پمپ رقم پوری لیکر کم پٹرول ڈالنے لگے
فیصل آباد (ذوالقرنین طاہر سے )ضلعی انتظامیہ اور انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پٹرول پمپس پر پٹرول کی مقدار اور معیار چیک نہ کیے جانے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے بعد بیشتر پٹرول پمپس نے پیمانے میں کمی کر دی ہے ۔ شہریوں کے اصرار کے باوجود پمپ عملہ پیمانہ چیک کروانے سے انکار کر دیتا ہے ۔ جب بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہوتی ہے تو پمپ مالکان کے پاس موجود سٹاک کی قیمت بھی گر جاتی ہے ۔ نقصان سے بچنے اور زائد منافع کمانے کے لالچ میں بیشتر پٹرول پمپس پر پیمانہ کم کر دیا جاتا ہے ۔ذرائع کے مطابق، پٹرول پمپس پر مشینوں کی سیٹنگ تبدیل کر کے صارفین کو کم مقدار میں پٹرول فراہم کیا جا رہا ہے ۔ بیشتر پمپس پر مینوئل فیڈنگ کی بجائے آٹو فیڈنگ پر سیٹنگ کی گئی ہے ، جہاں صرف 100، 200، 300 روپے جیسے فگرز فیڈ کیے جا سکتے ہیں، اور ان پر اصل مقدار سے کم پٹرول دیا جاتا ہے ۔ذرائع کے مطابق، اوسطاً ایک لیٹر میں 1000 ملی لٹر کی بجائے صرف 750 سے 900 ملی لٹر پٹرول فراہم کیا جا رہا ہے ۔ اس طرح ہر لٹر پر 250 ملی لٹرتک پٹرول کم دیا جا رہا ہے ، جس سے شہریوں کو مالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے ۔جب شہری پمپ عملے سے پیمانہ چیک کروانے کا مطالبہ کرتے ہیں تو عملہ مختلف بہانے بنا کر ٹال مٹول سے کام لیتا ہے ۔ کئی مواقع پر شہریوں کے اصرار پر عملہ لڑائی جھگڑے پر اتر آتا ہے ، لیکن پیمانہ پھر بھی چیک نہیں کروایا جاتا۔ضلعی انتظامیہ اور انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کی جانے والی کارروائیاں بھی ‘‘اونٹ کے منہ میں زیرہ’’ ثابت ہو رہی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پٹرول پمپ مالکان کو قواعد و ضوابط کا پابند بنانے ، اور مقدار و معیار کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے ۔شہری مطالبہ کر رہے ہیں کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ، اسسٹنٹ کمشنرز اور انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ مل کر تسلسل کے ساتھ کارروائیاں کریں تاکہ عوام کو لُٹنے سے بچایا جا سکے ۔