صنعتی یونٹس میں لیبر قوانین پر عمل نہ ہوسکا، مزدور پریشان

 صنعتی یونٹس میں لیبر قوانین پر عمل نہ ہوسکا، مزدور پریشان

فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)فیکٹریوں، صنعتی یونٹس اور کارخانوں نے لیبر قوانین پر عملدرآمد شروع نہ کیا ۔مزدوروں کے کم اجرت اوور ٹائم نہ ملنے ای او بی آئی اور ہیلتھ کارڈز جیسے بنیادی مسائل بھی حل نہ ہوسکے جس سے مزدورمعاشی مسائل پر سخت پریشان ہیں۔

ضلعی انتظامیہ محکمہ لیبر ای او بی آئی اور سوشل سکیورٹی جیسے اداروں کی عدم توجہ سے صنعتکار محنت کشوں کی حق تلفی سے باز نہ آئے ۔ فیصل آباد میں  سینکڑوں صنعتی یونٹس فیکٹریوں اور کارخانوں میں کام کرنیوالے ہزاروں مزدوروں کو گورنمنٹ کی جانب مقررکم سے کم اجرت 40 ہزار نہیں دی جارہی مزدور اب بھی 25 سے 30 ہزار ماہانہ پر کام کررہے ہیں مزدوروں کو اوور ٹائم کے پیسے بھی نہیں دئیے جاتے اور صنعتکار جنرل منیجرز اور سپروائزرز کے ذریعے مزدوروں پر اوور ٹائم لگانے کا دباو ڈلواتے ہیں اور ان کو اوور ٹائم کا معاوضہ بھی ادا نہیں کیا جاتا سینکڑوں صنعتی یونٹس فیکٹریوں اور کارخانوں میں کام کرنیوالے مزدوروں کو ای او بی آئی اور ہیلتھ انشورنس جیسی بنیادی سہولت اور انکے حق سے بھی محروم رکھا جاتا ہے ۔ صنعتکاروں کی جانب سے مہنگی بجلی اور گیس کو جواز بنا کر سینکڑوں مزدوروں کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا تھا اور باقی رہ جانیوالے مزدوروں پر بھی نوکریوں سے فارغ کرنے کی تلوار لٹکا کر کم اجرت میں زائد کام لیا جارہا ہے اور محکمہ لیبر قوانین کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں۔ مزدور رہنمائوں نے متعدد بار احتجاجی دھرنے دئیے مگر نہ تو صنعتکاروں کے کانوں پر جوں رینگتی اور نہ ہی متعلقہ محکموں کے افسر اس جانب کوئی توجہ دیتے ہیں۔اجتماعی طور پراحتجاجی مزدوروں کو جھوٹے وعدے کرکے راضی کرلیا جاتا ہے اور انفرادی سوال اٹھانیوالوں کو فارغ کردیا جاتا ہے ۔ مزدور رہنمائوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار محکمہ لیبر کے دروازے پر دستک دے چکے ہیں مگر شنوائی نہیں ہوتی مزدوروں کا خون پسینہ نچوڑ کر بھی پوری اجرت نہیں دی جاتی۔ ذرائع کے مطابق ملٹی نیشنل کمپنیوں اور ملز میں جب کسی خریدار پارٹی یا تھرڈ پارٹی انسپکشن والوں نے دورہ کرنا ہوتا ہے تو چندمزدوروں کو رٹے رٹائے جملے ادا کرنے کیلئے آدٹ انکے سامنے کھڑے کردیا جاتا ہے اور یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ تمام مزدوروں کو مکمل سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں