ٹرین کا سٹاپ نہ ہونے سے جامکے کے رہائشیوں کو مشکلات

ٹرین کا سٹاپ نہ ہونے سے جامکے کے رہائشیوں کو مشکلات

جا مکے چٹھہ (نامہ نگار)حکومتی عدم توجہی اور محکمہ ریلوے کی مجرمانہ غفلت سے ماضی میں لاکھوں روپے ماہانہ ریونیو فراہم کرنے کے باوجود جامکے چٹھہ۔۔۔

 تاریخی ریلوے سٹیشن کیساتھ سوتیلی ماں کا سلوک جاری،14 سال سے کسی بھی ٹرین کا سٹاپ نہ ہونے کے باوجود ملازمین لاکھوں روپے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں وزیرآباد تا فیصل آباد ریلوے ٹریک پر اس وقت تین اکانومی کلاس ٹرینیں پاکستان ایکسپریس، سرسید ایکسپریس اور رحمن بابا ایکسپر یس چلنے کے باوجود جا مکے چٹھہ ریلوے سٹیشن کو کسی بھی ٹرین کے سٹاپ سے محروم رکھ کر سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ۔جا مکے چٹھہ ریلوے سٹیشن کی بنیاد 1891میں رکھی گئی جبکہ وزیرآباد تا فیصل آ باد 1882میں بچھایا گیا، اس کی مکمل عمارت 1897میں تیار کی گئی جس میں ریلوے سٹیشن کی خو بصورت اور تا ریخی عمارت ریلوے سٹینڈ ،مال گودام ،بتی گودام 8لگژری میل فی میل انتظار گا ہیں 18عدد ملازمین کے کو ارٹرز اور ریلوے سٹیشن کے دونوں اطراف قا ئم پھا ٹک کے سا تھ ملا زمین کی پختہ رہا ئش گا ہیں محکما نہ غفلت اور لا پر وا ئی کی داستان پیش کر رہی ہیں۔ جا مکے چٹھہ کے رہائشیوں رانا اکرم ،ڈاکٹر قمر زمان ، رانا محمد اقبال، محمد ایوب حکیم شہزاد ،حاجی محمد بشیر ، رانا کلیم ،حاجی رزاق گجرنے ٹرینوں کے سٹاپ کو بحال کر نے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شہری محفوظ سفر کی سہولت کا فائدہ اٹھا سکیں ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں