کٹلری ایسوسی ایشن کا ایف بی آر کے نئے قانون پر احتجاج
وزیرآباد(ڈسٹرکٹ رپورٹر )پاکستان کٹلری ایسوسی ایشن کا ایف بی آر کی جانب سے نئے قانون کی شق 37AAکے خلاف احتجاج ،پاکستان کٹلری ایسوسی ایشن سے وابستہ کارخانہ داروں،صنعتکاروں اور ایکسپورٹرز نے 37AAکو فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ۔۔۔۔
پاکستان کٹلری ایسوسی ایشن کے چیئرمین جمال بھٹہ نے کہا کہ حکومت کو کاروباری افراد کیلئے مثبت اور ترقی پسندانہ قوانین بنانے چا ہئیں جس سے کاروبار بڑھے پھلے اور پھولے ۔سینئر وائس چیئرمین حبیب اللہ چودھری نے کہا کہ ہم کاروباری افراد ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں فکس ٹیکس رجیم کی بحالی ہمارا مطالبہ اور NTR مسترد و نامنظور کرتے ہیں۔ وائس چیئرمین الیاس خان نے کہا کہ 1.5 فیصد ایف ٹی آر کے ساتھ 2024/25سے نافذ کریں ۔چیئرمین پاک کٹلری کنسورشیم خالد مغل نے کہا کہ کاروباری افراد چھوٹے ہوں یا بڑے ان کا معاشی قتل نہیں ہونے دیں گے اور اگر حکومت نے فکس ٹیکس رجیم کو بحال نہ کیا اور 37AAواپس نہ لیا تو اپنے کاروبار بند کر کے گوشہ نشینی اختیار کریں گے ۔معروف ایکسپورٹر تیمور ارشد میر نے کہا کہ ایکسپورٹرز اور صنعتکار وں کا معاشی قتل بند ہونا چاہیے ۔ سابق چیئرمین پاکستان کٹلری ایسوسی ایشن مہر شکیل اعظم نے کہا کہ ہم کاروباری افراد ہیں اور حکومت کو ٹیکس دیتے ہیں یہ کیسا قانون ہے کہ ایک کاروباری شخص کو محض شبہ پر اٹھا لیا جائے اور اس کی تضحیک کی جائے ۔ بعد ازاں کٹلری ایسوسی ایشن کے اراکین نے چیمبر آف کامرس سیالکوٹ کی جانب سے احتجاج میں بھر پور شرکت کی اور 37AAقانون کو ختم کرنے کیلئے پاکستان بھر کے چیمبرز کے ساتھ مل کر چلنے کا عندیہ دیا ۔