کٹلری انسٹیٹیوٹ پاکستان کو فعال کرنے کے حوالے سے اجلاس
وزیرآباد(ڈسٹرکٹ رپورٹر) 2014سے غیر فعال کٹلری انسٹیٹیوٹ آف پاکستان کو 2026 تک مکمل فعال کرنے ،وزیر اعظم کے ویژن اڑان پاکستان کا حصہ بنانے کیلئے عہدیدار وں اور سینئر ممبر ز پاکستان کٹلری ایسوسی کے ساتھ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈز پاکستان۔۔۔
ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان ،ٹیکنیکل اپ گریڈیشن اینڈ سکلڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے اداروں کے سربراہوں نے مشاورتی میٹنگ کی۔ صدارت ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈز پاکستان سید عباس مہدی نے کی ،منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنیکل اپ گریڈیشن اینڈ سکلڈ ڈویلپمنٹ کمپنی سعدیہ مسعود،ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سیالکوٹ خالد رسول، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈز محترمہ گل رخ نے بھی شرکت کی۔ سعدیہ مسعود نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فی الحال کٹلری انسٹیٹیوٹ آف پاکستان کیلئے مطلوبہ فنڈز جس سے جدید مشینری کی امپورٹ کیلئے اقدامات کرنے ہیں وہ روکے ہوئے ہیں ،فنڈز فوری جاری نہ ہوئے تو تاخیر بڑھ سکتی ہے ۔ چیئرمین پاکستان کٹلری ایسوسی ایشن وزیر آباد جمال بھٹہ اور سابق چیئرمین خالد مغل اور مہر شکیل نے کہا کہ کٹلری مصنوعات کی ایکسپورٹ گرنے کی وجوہات میں مقامی صنعتوں کا مائیکرو اینڈ کا ٹیج انٹرپرائزز سے تعلق ہونا ہے جس سے نکلنے کیلئے کٹلری سیکٹر وزیر آباد نے پنجاب حکومت کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اپنے حصہ کے 100 کروڑ روپے خرچ کر د ئیے ہیں مگر پنجاب حکومت مقامی کٹلری صنعتوں کو رہائشی ایریا سے سمال انڈسٹریل اسٹیٹ وزیر آباد میں شفٹ کرنے کیلئے ابھی تک بلا سود قرضوں کی سکیم نہیں دے سکی جس سے پرائیویٹ سیکٹر نے کاروباروں کو بھی متاثر کر لیا ۔