امیوزمنٹ پارکس کی کمی، شہریوں کی بڑی تعداد گھروں کے قریب تفریحی سہولتوں سے محروم

امیوزمنٹ پارکس کی کمی، شہریوں کی بڑی تعداد گھروں کے قریب تفریحی سہولتوں سے محروم

کراچی (رپورٹ: حنیف اکبر) امیوزمنٹ پارکس کی کمی سے شہری گھروں کے قریب تفریحی سہولتوں سے محروم ہونے لگے۔

ایک برس کے دوران الٰہ دین امیوزمنٹ پارک راشد منہاس روڈ اور عسکری پارک بند ہونے سے ان پارکوں کا رخ کرنے والے شہری اب میری ٹائم امیوزمنٹ پارک کارساز اور پی ایف میوزیم امیوزمنٹ پارک کا رخ کررہے ہیں، جو بلدیہ، سعید آباد، نیو کراچی، اورنگی، فیڈرل بی ایریا، اولڈسٹی اور ضلع وسطی کی لاکھوں کی آبادی کو بہت دور پڑتے ہیں۔ ڈھائی سے تین کروڑ کی آبادی کے شہر کے لیے دستیاب تفریحی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں، چند پارکوں اور گلی محلے میں ہی کھلی دکانوں اور علاقوں میں موجود چھوٹے پارکوں میں لگے جھولے ہی شہریوں کو تفریحی سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق الٰہ دین امیوزمنٹ پارک کے خاتمے اور عسکری پارک سے جھولے ختم کرنے کے عدالتی حکم کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی کسی متبادل تفریحی منصوبے پر غور بھی شروع نہیں کرسکی ہے۔ کراچی کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد چند برس قبل تک کلفٹن اور الٰہ دین پارک میں موجود تفریحی جھولوں سے لطف اندوز ہوتی رہی ہے۔

کلفٹن میں ایک کثیرالمنزلہ عمارت اور باغ ابن قاسم بننے کے بعد جھولوں کا ایریا سکڑ گیا ہے، جو روڈ سے نظر نہیں آتا۔ یہاں آنے والے شہریوں کو بہت گھوم اور ڈھونڈ کر یہاں آنا پڑتا ہے۔ کراچی کے شہری حلقوں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہر میں موجود بڑے پلاٹوں میں امیوزمنٹ پارکس کے قیام پر توجہ دے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں