ڈیزل مہنگا ہونے کا جواز ، جامعہ کراچی میں شٹل سروس محدود ، طلبا پریشان

ڈیزل  مہنگا  ہونے  کا  جواز ، جامعہ  کراچی  میں شٹل  سروس  محدود  ،  طلبا  پریشان

کراچی (این این آئی)جامعہ کراچی کے شعبہ ٹرانسپورٹ نے ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کو جواز بناتے ہوئے یونیورسٹی کیمپس میں شٹل سروس کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا ہے اور صبح و شام میں شٹل کے اوقات بھی کم کر دیے گئے ہیں۔

جس سے یونیورسٹی میں ایک سے دوسرے شعبوں یا کلیہ جات (فیکلٹی)کی جانب جانے والے طلبا و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔شدید گرمی اور روزے میں طلبہ کئی کلومیٹر پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں یا پھر کیمپس میں ایک سے دوسرے مقام تک جانے والی پرائیویٹ گاڑیوں سے لفٹ مانگتے نظر آتے ہیں جبکہ مختلف امور کی انجام دہی کے لیے آنے والے افراد کو بھی شٹل سروس خالی ہی ملتی ہے ۔ ایچ ای سی کے فنڈز سے خریدی گئی 8 نئی بسیں یونیورسٹی کی شٹل اور پوائنٹ بسوں کا حصہ بن چکی ہیں جبکہ سابقہ سٹی گورنمنٹ کے تحت چلنے والی 4 بسیں بھی حال ہی میں جامعہ کراچی کو دی گئی ہیں۔دوسری جانب جامعہ میں پرائیویٹ شٹل سروس تو موجود ہے تاہم اس کی تعداد پہلے ہی محدود ہے جو طلبہ سے 20 روپے بھی چارج کرتی ہے ۔ اس پرائیویٹ شٹل سروس کے پاس صرف 8 گاڑیاں ہیں جبکہ جامعہ کراچی میں صبح اور شام میں 45 ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں ،محتاط اندازے کے مطابق مزید کئی ہزار لوگ کیمپس کا رخ کرتے ہیں۔شٹل سروس محدود سے کیمپس کے اندر ایک سے دوسری جگہ جانے والے افراد مشکلات کا شکار رہتے ہیں اور اس کا فائدہ یونیورسٹی کے اندر موجود رکشا مافیا اٹھا رہی ہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں