تنخواہوں میں تا خیر : ریلوے ملازمین کا دھرنا ، ٹرینیں تاخیر کا شکار

تنخواہوں  میں  تا خیر  : ریلوے  ملازمین  کا  دھرنا  ، ٹرینیں  تاخیر  کا شکار

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان ریلوے میں ٹیکنیکل اسٹاف نے تنخواہوںمیں تاخیر پر ہڑتال کردی ،لوکو شیڈ کے سامنے دھرنا دینے پر کراچی سے اندرون ملک جانے والے سات ٹرینیں تاخیر کا شکار ، ہزاروں مسافر رل گئے۔۔

 رمضان المبارک میں ٹرینوں کی تاخیر پر ریلوے انتظامیہ کی جانب سے بروقت اطلاع نہیں دی گئی ،پلیٹ فارم پر مسافروں کا رش بڑھ گیا ۔پاکستان ریلوے میں تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی میں تاخیر پر تمام مزدور تنظیموں نے اتحاد بناتے ہوئے مشترکہ احتجاج شروع کردیا ہے ۔ریلوے ملازمین کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے میں مختلف کٹیگریز کو مراحلہ وار تنخواہوں کی ادائیگی کی جاتی ہے اور ٹیکنیکل اسٹاف کی تنخواہوں کی ادائیگی 15سے 20تاریخ کے درمیان کی جاتی ہیں تاہم رواں ماہ اب تک تنخواہوں کی ادائیگی ممکن نہیں ہوسکی ہے اور آج بھی اگر تنخواہ کا اجرانہیں ہوا تو مستقل شیڈ سے کسی انجن کو باہر نکلنے نہیں دیا جائے گا ۔ احتجاجی ملازمین نے پیر کو شیڈ کے باہر احتجاج شروع کیا تو ریلوے انتظامیہ نے اس سے قبل چار مختلف ٹریک کے لئے استعمال ہونے والے انجن شیڈ سے باہر نکال لئے تھے لیکن دوپہر تین بجے کے بعد اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کے انجن شیڈ میں موجود رہنے سے قراقرم ، تیز گام، فرید ایکسپریس ، گرین لائن ،خیبر میل ،کراچی ایکسپریس ،سکھر ایکسپریس سمیت دیگر ٹرینوں کی روانگی میں 4سے 7گھنٹے تک تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے اندرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا ۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ اگر کسی وجہ سے ٹرینوں کی روانگی میں تاخیر ہورہی ہے تو ریلوے انتظامیہ کو بروقت آگاہ کرنا چاہیے تھا۔

مسافروں کا کہنا تھا کہ پلیٹ فارم پر ٹرین کی آمد کے لئے چار گھنٹے تک انتظار کرنا پڑا ہے ،قراقرم ایکسپریس کی روانگی دوپہر تین بجے ہونا تھی لیکن وہ رات پونے 8بجے روانہ ہوئی جبکہ فرید ایکسپریس کی روانگی بھی تاخیر سے ہوئی ہے ۔مسافروں کا کہنا ہے کہ پلیٹ فارم پر کوئی انتظام موجود نہیں تھا ،رمضان المبارک کے باعث یہ پریشانی مزید بڑھ گئی ۔احتجاج کرنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ آج اگر تنخواہ موصول نہیں ہوئی تو تمام ٹرینوں کے انجنوں کو روک دیں گے ۔احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ ریلوے کو یومیہ ٹکٹوں کی مد میں آمدن ہوتی ہے جس سے ایسے افسران کو تنخواہیں ادا کردی جاتی ہیں جو بھاری مشاہروں پر ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کنٹریکٹ پر تعینات کردیے گئے ہیں لیکن ہزاروں ایسے کم تنخواہ والے ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں جن کی آمدن کے ذرائع اور کچھ نہیں ہیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں