جرائم کی نوعیت کے لحاظ سے تفتیشی افسران کی تعیناتی کافیصلہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ جرائم کی مختلف نوعیت کے لحاظ سے باصلاحیت اور اچھی شہرت کے حامل تفتیشی افسران کو تعینات کیا جائے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شعبہ تفتیش کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے تفصیلی اجلاس میں کیا۔ ترجمان کے مطابق ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن منیر شیخ اور ڈی آئی جی ایڈمن کراچی نے بریفنگ دی ۔ آئی جی نے ہدایت کی کہ ہر تفتیشی افسر کی پروگریس،کارکردگی کاماہانہ بنیاد پر جائزہ لیا جائے ۔انویسٹی گیشن افسران کی تعیناتی ان کے مکمل کوائف اور کارکردگی کو سامنے رکھ کر کی جائے ، اچھی کارکردگی کے حامل تفتیشی افسران کو نقد انعام اور تعریفی اسناد دی جائیں۔ حکومت سندھ سے سفارش کی ہے کہ صرف تفتیشی افسران کو ہی ماہانہ تنخواہ کے علاوہ ایک بنیادی تنخواہ بھی دی جائے ۔ شعبہ تفتیش کراچی میں 2500 کے قریب انویسٹی گیشن افسران کام کریں گے ۔ آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ اے ایس آئی سے انسپکٹر رینک تک پروموشن کو تفویض کردہ کیسز کی کامیاب تکمیل سے مشروط کیا جارہا ہے ۔ اقدام کا مقصد گرفتار ملزمان کی سزاؤں کی شرح تناسب میں اضافہ ہے ، شعبہ تفتیش کو جدید خطوط پر آراستہ کرنا چاہتے ہیں۔ ماڈرن تیکنیک کے استعمال سے تفتیش کے جملہ پہلوؤں میں کامیابی یقینی ہوجاتی ہے ۔ جرائم میں ملوث ملزمان کی حوصلہ شکنی کے لئے ٹھوس تفتیش اور چالان انتہائی اہمیت رکھتا ہے ۔ اجلاس میں ڈی آئی جی کرائم، ڈی آئی جی آئی ٹی، ڈی آئی جی فنانس کے علاوہ ایڈمن اور فنانس کے اے آئی جیز نے بھی شرکت کی۔