سرکاری زمینیں جعلی سروے نمبروں کے ساتھ محکمہ ریونیو کے ریکارڈ میں درج کرنے کاانکشاف

سرکاری  زمینیں  جعلی  سروے  نمبروں  کے  ساتھ  محکمہ  ریونیو  کے  ریکارڈ  میں  درج  کرنے  کاانکشاف

کراچی (رپورٹ :آغا طارق )میمن گوٹھ میں سندھ حکومت کی سرکاری زمینوں کے جعلی سروے نمبروں کے ساتھ محکمہ ریونیو کے ریکارڈ میں درج کرنے کے میگا اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد ملیر مراد میمن گوٹھ سب ڈویژن کی اراضی کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کا حکم دے دیا گیا۔

 ملیر کے مراد میمن گوٹھ سب ڈویژن میں پانچ ارب مالیت سے زائد کی 400 ایکڑ سے زائد زمین کو محکمہ ریونیو کے افسران نے جعلی طریقے سے ریکارڈ میں درج کر لیا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر ملیر نے میگا کرپشن اسکینڈل کا انکشاف ہونے پر تمام جعلی کاغذات کے اندراج کو منسوخ کرنے کے احکامات جاری کر تے ہوئے متعلقہ افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ریونیو ملیر میں جعلی کھاتے اورسندھ حکومت کو کروڑوں روپے چالان دیے بغیرمحکمہ سروے میں جعلی سروے نمبر بنا کر سرکاری ریونیو ریکارڈ میں جعلی انٹریوں کے اندراج کا انکشاف ہوا ہے ۔ مراد میمن گوٹھ سب ڈویژن کے دیہہ کھرکھرو، دیہہ بازار،دیہہ کونکر میں 5 ارب روپے سے زائد مالیت کی 400  ایکڑ سرکاری زمین جعلی کاغذات اور جعلی سروے نمبر بنا کر پرائیویٹ اشخاص اور بلڈرز کے حوالے کر دی گئی تھی ۔ ڈپٹی کمشنر ملیر عرفان سلام نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 400 سے زائد ایکڑ زمین جعلی کاغذات اور جعلی سروے نمبروں کے بناء پرریونیو ریکارڈ میں شامل کی گئی تھی، جن کی تمام انٹریاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں