سیہون میں تین ہزار نوجوان چنگ چی رکشے چلانے پر مجبور

سیہون میں تین ہزار نوجوان چنگ چی رکشے چلانے پر مجبور

سیہون (نمائندہ دنیا) سیہون میں بیروزگاری اور مہنگائی کے باعث تین ہزار سے زائد نوجوان چنگ چی رکشے چلانے پر مجبور ہیں، سیہون اور گرد ونواح میں لنک روڈز،شہر کے مختلف چوراہوں پر چنگ چی رکشے چلتے ہیں ۔۔

جن کی قیمت2  لاکھ سے لیکر 4 لاکھ روپے تک ہے، چنگچی رکشے میں 6 افراد کے بیٹھنے کی جگہ ہے تاہم یہاں پر 8 سے 10 افراد بٹھائے جاتے ہیں جو انسانی زندگی سے کھیلنے کے مترادف ہے ،سیہون میں چنگ چی رکشہ اسٹاپ پر اسٹارٹر مقرر ہیں جو فی رکشہ 20 منٹ بعد دس روپے لیکے ان کو نمبر فراہم کرتے ہیں ۔سیہون میں رکشہ کی رجسٹریشن کا کوئی آفس نہیں اور نہ ہی کوئی رجسٹریشن فیس وصول کی جاتی ہے ،یہاں پر ہر آدمی اپنی مرضی سے رکشہ لیکر چلاتا ہے ۔ چنگ چی رکشہ ڈرائیور کلیم بلوچ کا کہنا ہے کہ ہم گریجویٹ ہیں،سفارش اور رشوت کیلئے رقم نہ ہونے کی وجہ سے نوکری نہ ملنے کے باعث چنگ چی رکشہ چلانے پر مجبور ہیں، بس اسٹاپ سے درگاہ حضرت قلندر لعل شہبازؒ تک ، نئے اسٹاپ سے جہاز چوک تک اور جہاز چوک سے دھمال چوک تک فی سواری 30 روپے کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں