شوگر سے لاکھوں پاکستانیوں کونابینا پن کے خطرات

 شوگر سے لاکھوں پاکستانیوں کونابینا پن کے خطرات

کراچی (این این آئی)پاکستان میں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد اندازاً چار کروڑ تک پہنچ چکی ہے جن میں سے ایک کروڑ افراد کو علم ہی نہیں کہ وہ اس مہلک مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں ذیابیطس کے زیادہ تر مریض اس وقت علاج شروع کراتے ہیں جب ان کی آنکھیں، گردے اور دل اس بیماری کے نتیجے میں بری طرح متاثر ہو چکے ہوتے ہیں، پاکستان میں 35 سال سے زائد العمر تمام افراد کو شوگر چیک کروانی چاہیے اور جو اس مرض میں مبتلا ہوں انہیں فوری علاج شروع کروا دینا چاہیے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف ماہر ذیابیطس پروفیسر عباس رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنا محض حکومت کے بس کی بات نہیں رہی، اس سلسلے میں معاشرے کے تمام طبقات کوکردار ادا کرنا ہوگا۔پروفیسر عباس رضا کا کہنا تھا کہ ذیابیطس کے مرض میں عوامی آگاہی بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس مرض کو کنٹرول کرنے کے لیے صحت مند اور متوازن غذا کے ساتھ ساتھ ورزش کا بہت اہم کردار ہے جس کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد حاصل کرنا بہت ضروری ہے ۔سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بالغ افراد کی آدھی تعداد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہو چکی ہے ، زیادہ تر لوگوں میں اس بیماری کے نتیجے میں پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہیں جس کے نتیجے میں وہ نابینا پن، پیروں کے کٹنے اور گردے ناکارہ ہونے کے خطرات سے دوچار ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں