لاڑکانہ :ڈکیت دکانداروں سے ڈھائی لاکھ روپے لیکر فرار

لاڑکانہ،اندرون سندھ (بیورو رپورٹ، نمائندگان دنیا)لاڑکانہ شہر کے تھانہ ولید کی حدود میں دو روز قبل موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے دو دکانداروں کو یرغمال بنا کر 2 لاکھ 52 ہزار روپے ،موبائل فون لوٹ لیا اور فرار ہوگئے ۔آٹوز یونین ایسوسی ایشن کے صدر ذوالفقار کھوڑو، محمد امین قادری اور دیگر نے کہاکہ پولیس تاحال ملزمان کا سراغ نہیں لگاسکی ہے ، جس کے باعث تاجر عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
جیکب آباد میں سٹی تھانے کی حدود پتھر موڑ کے قریب مسلح افراد نے بھجن لعل نامی شخص سے 40لاکھ روپے چھین لیے اور فرار ہوگئے ۔ محراب پور میں جتوئی شکار گاہ کے قریب ڈکیتوں نے اسلحے کے زور پر پولیس کے نائب محرر سے موٹر سائیکل ، نقدی اور موبائل فون چھین لیا اور با آسانی فرار ہوگئے ، نائب محرر اپنے گاؤں جمعہ خان چانڈیو سے تھانے میں ڈیوٹی پر آ رہے تھے کہ ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا۔ لاڑکانہ پولیس ناکام،تاجر غیر محفوظ، دو موٹر سائیکلز سوار چار مسلح بھرے باراز پولیس تھانے کے قریب سے تاجر کو یرغمال بنا کر 16 لاکھ روپئے سے زائد کی رقم اور موبائل فونز لے اڑے ۔ تاجر کی جانب سے مذمت پر ملزمان نے بیچ بازار ہتھیاروں کے مونہہ کھول دیئے ، اندھادھند فائرنگ سے علاقے میں خوف و حراس علاقہ مکینوں نے دوکانیں بند کردیں ملزمان آسانی سے فرار ہونے میں کامیاب رہے تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ شہر اور گرد و نواح میں ڈکیتیوں کی وارداتوں میں اضافہ سامنے آیا ہے ، ایک روز قبل شہر کے مصروف ترین علاقے لاہوری محلے میں مرغیوں کے ہول سیلر تاجر بلاول جونیجو کو ان کے ملازمین سمیت دو موٹر سائیکل سوار چار نامعلوم مسلح ملزمان نے لوٹ لیا اور 16 لاکھ روپے اور دو موبائل فون چھین کر فرار ہو گئے ۔اس سلسلے میں تاجر بلاول جونیجو کا کہنا ہے کہ میری دکان کے قریب چند قدم کے فاصلے پر شاہراہ کے دونوں جانب ہر وقت پولیس موجود ہوتی ہے جبکہ تھانہ بھی صرف پانچ منٹ کی مسافت پر ہے لیکن اس کے باوجود مسلح ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں ۔ تاجر بلاول جونیجو کا مزید کہنا تھا کہ ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافے کے باعث شہری غیر محفوظ ہوگئے ہیں جبکہ نگراں حکومت صرف دعوے کرنے میں مصروف ہے۔